’آپریشن سندور صرف نام نہیں، یہ ہندوستانی عوام کے جذبات کی عکاسی ہے‘، پی ایم مودی کا ملک سے خطاب
20
M.U.H
13/05/2025
’’ہم نے اپنی جوابی کارروائی کو ابھی ملتوی کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہم دیکھیں گے کہ پاکستان کیا رویہ اختیار کرتا ہے۔ ہندوستان کی تینوں افواج اور بی ایس ایف الرٹ پر ہیں۔ سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کے بعد آپریشن (سندور) دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی پالیسی ہے۔ ہندوستان پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تو منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔ ہم اپنی شرطوں پر جواب دے کر رہیں گے۔ ہر اس جگہ جا کر کارروائی کریں گے جہاں دہشت گردی کی جڑیں نکلتی ہیں۔ کوئی بھی نیوکلیئر بلیک میل ہندوستان برداشت نہیں کرے گا۔ ہندوستان فیصلہ کن حملہ کرے گا۔ ہم دہشت گردی کی سرپرست حکومت اور دہشت گردی کے آقاؤں کو الگ الگ نہیں دیکھیں گے۔‘‘ یہ بیان آج وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے نام خطاب کے دوران دیا۔ ’آپریشن سندور‘ کے بعد یہ وزیر اعظم کا پہلا عوامی خطاب تھا، جس میں انھوں نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان پوری مضبوطی کے ساتھ ’زیرو ٹولرنس‘ والا رویہ اختیار کرے گا۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے ہندوستانی فوج کی بھرپور تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’دنیا نے ملک کی صلاحیت اور صبر دونوں دیکھا۔ میں افواج کی بہادری اور ہمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ میں فوج، خفیہ ایجنسیوں کو سلام کرتا ہوں۔ (تینوں) افواج نے اپنی بھرپور بہادری کا مظاہرہ کیا۔‘‘ پہلگام حملہ کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں نے جو بربریت دکھائی تھی، اس نے ملک اور دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ چھٹیاں منا رہے بے قصور و معصوم شہریوں کو مذہب پوچھ کر ان کے کنبہ کے سامنے، ان کے بچوں کے سامنے بے رحمی سے مار ڈالنا، یہ دہشت کا خوفناک چہرہ تھا۔ یہ ہندوستانی خیر سگالی کو توڑنے کی کوشش بھی تھی۔ میرے لیے یہ انفرادی طور سے بہت تکلیف دہ تھا۔‘‘
پی ایم مودی نے پہلگام حملہ کے بعد دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر پورے ملک کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس دہشت گردانہ حملہ کے بعد پورا ملک، ہر شہری، ہر سیاسی پارٹی، ہر سماج، ہر طبقہ بیک آواز دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کے لیے اٹھ کھڑا ہوا۔‘‘ پھر وہ آپریشن سندور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’آپریشن سندور صرف نام نہیں ہے، یہ ملک کے گوشے گوشے میں موجود عوام کے جذبات کی عکاسی ہے۔ آپریشن سندور انصاف کا عزم ہے۔ 6 مئی کی دیر شب، 7 مئی کی صبح پوری دنیا نے اس عزم کو نتیجہ میں بدلتے دیکھا ہے۔ ہندوستانی افواج نے پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانو، ان کے ٹریننگ سنٹرس پر کامیاب حملہ کیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’دہشت گردوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا ہوگا کہ ہندوستان اتنا بڑا فیصلہ لے سکتا ہے۔ لیکن جب ملک متحد ہوتا ہے تو فولادی فیصلے لیے جاتے ہیں، ریزلٹ لا کر دکھائے جاتے ہیں۔‘‘
پاکستان پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ کے میدان میں ہم نے ہر بار پاکستان کو شکست دی ہے۔ ہم نے اپنی صلاحیت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ اس آپریشن کے دوران ہمارے میڈ ان انڈیا اسلحوں نے خود کو ثابت کیا، جنھیں دنیا دیکھ رہی ہے۔ ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہم سبھی کو متحد رہنا ہے، یہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ یہ دور جنگ کا نہیں ہے، لیکن یہ دور دہشت گردی کا بھی نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ’زیرو ٹولرنس‘ ایک بہتر دنیا کی گارنٹی ہے۔
پی ایم مودی نے اپنے خطاب کے دوران یہ بھی کہا کہ پاکستان کی فوج اور حکومت دہشت گردی کو کھاد اور پانی دے رہے ہیں، وہ (دہشت گردی) ایک دن پاکستان کو ہی ختم کر دے گی۔ پاکستان کو اگر بچنا ہے تو دہشت گردی کے ڈھانچہ کا صفایا کرنا ہی ہوگا۔ اس کے علاوہ امن کا دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ دہشت گردی اور مذاکرہ ایک ساتھ نہیں چل سکتے، جس طرح پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ اپنے خطاب کے آخر میں وزیر اعظم یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر پاکستان سے بات ہوگی تو دہشت گردی پر ہوگی، اگر پاکستان سے بات ہوگی تو مقبوضہ کشمیر پر ہوگی۔