’مسلح افواج کی بہادری کو سلام، لیکن مودی حکومت نے امریکہ کے دباؤ کو کیوں قبول کیا؟‘ سرجے والا کا تلخ سوال
30
M.U.H
29/05/2025
کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے 28 مئی کو بنگلورو میں ’جے ہند سبھا‘ کو مخاطب کیا۔ اس دوران انہوں نے مسلح افواج کی جرات و بہادری کو سلام کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے مرکز کی مودی حکومت پر بھی سوال اٹھائے۔ سرجے والا نے کہا کہ ہماری ہندوستانی فوج نے بہادری اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کو پناہ دینے والے پاکستانی فوج کو منہ توڑ جواب دیا۔ لیکن لوگوں کے ذہن میں کئی سوال ہیں، جن کا جواب مودی حکومت کو دینا ہی پڑے گا۔ سرجے والا نے کہا کہ ’’سب سے بڑا سوال تو یہ ہے کہ امریکہ کے دباؤ میں مودی حکومت نے جنگ بندی کر دی، جس کی وجہ سے پورے ملک میں غم و غصہ ہے۔ آخر مودی حکومت نے امریکہ کا دباؤ کیوں مانا؟
واضح ہو کہ مسلح افواج کے اعزاز میں کانگریس نے ’جے ہند سبھا‘ کا انعقاد کیا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستانی مسلح افواج کی بہادری، قربانی اور عزت کو پورے ملک میں پہنچانا ہے۔ یہ اجلاس 31 مئی تک ملک کے 16-15 بڑے شہروں میں منعقد کیا جائے گا۔ اس کی شروعات 20 مئی سے ہوئی تھی۔ جن شہروں میں یہ اجلاس منعقد کیا جائے گا ان میں دہلی، جے پور، باڑمیر، شملہ، ہلدوانی، پٹنہ جبل پور، پونے، گوا، بنگلورو، کوچی، گوہاٹی، حیدرآباد، بھوونیشور اور پٹھان کوٹ شامل ہیں۔
مذکورہ شہروں میں سے کچھ میں یہ اجلاس ہو چکے ہیں اور کچھ جگہوں پر ہونا باقی ہے۔ کانگریس نے ان اجلاس کے ذریعہ ہندوستانی مسلح افواج اور ’آپریشن سندور‘ کی کامیابی کو سلام کیا۔ ساتھ ہی اجلاس کے ذریعہ کانگریس نے مودی حکومت پر سوال بھی اٹھائے۔ کانگریس نے حکومت سے قومی سلامتی میں ہونے والی کوتاہیوں، خاص طور سے پہلگام حملے اور ہندوستان-پاکستان کے درمیان امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی پر جواب طلب کیا۔ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی اور کُل جماعتی میٹنگ میں ان کی غیر منظوری پر بھی تنقید کی۔
پہلگام حملہ کے بعد ہندوستانی مسلح افواج نے 7 مئی کو ’آپریشن سندور‘ کی شروعات کی تھی۔ پہلگام حملہ میں 26 لوگوں کی جان چلی گئی تھی اور کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اسی کا بدلہ لینے کے لیے فوج نے ’آپریشن سندور‘ چلایا۔ اس آپریشن کے ذریعہ ہندوستان نے پاکستان میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو ٹارگیٹ کر اسے منہدم کیا۔ اس حملے میں 100 سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔