صیہونی حکومت کے حملوں میں 1100 ایرانی شہری شہید اور 5700 زخمی ہوئے، مجرموں کو سزا دی جائے، اقوام متحدہ کو ایران کا کھلا خط
34
M.U.H
11/07/2025
نیویارک: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کی ایران پر جارحیت میں 1100 بے گناہ ایرانی شہری شہید اور 5700 شہری زخمی ہوئے۔
امیرسعید ایروانی نے اس خط میں لکھا ہے کہ 13 جون 2025 کو جبکہ ایرانی گھرانے چین کی نیند سو رہے تھے، صیہونی حکومت نے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی وسیع فوجی، انٹیلی جنس اور سیاسی حمایت کے ساتھ ایران کے رہائشی، شہری اور پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی پر مشتمل تنصیبات پر فضائی اور ڈرون حملہ کردیا۔
انہوں نے اس خط میں لکھا کہ ان غیرقانونی اور اندھادھند حملوں میں 1100 بے گناہ ایرانی شہری شہید ہوگئے جن میں 132 خواتین اور 45 معصوم بچے بھی تھے جبکہ 5700 عام ایرانی شہری زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے گوتریش اور سلامتی کونسل کے نام اس خط میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کے یہ حملے اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی حقوق اور بشردوستانہ عالمی اصول کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے اس خط میں لکھا کہ 22 جون 2025 کو امریکہ نے غیرقانونی حملہ کرکے، ان جارحیتوں کے دائرہ میں اضافہ کردیا جو جنگی جرم، جارحیت اور انسانیت کے خلاف مجرمانہ اقدام ہے۔
امیرسعید ایروانی نے اس خط میں لکھا کہ یہ رپورٹ صرف ایران کے عام شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ان کی پریشانیوں کے ایک گوشے پر روشنی ڈال رہی ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ بین الاقوامی حقوق اور عالمی ادارے ان جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو حاصل سزا سے استثنا کو ہمیشہ کے لیے ختم کریں۔