تحریک آزادی میں قبائلی سماج کے تعاون کو فراموش نہیں کیا جاسکتا: مودی
21
M.U.H
15/11/2025
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز کہا کہ قبائلی فخر ہزاروں برسوں سے ہندوستان کے اجتماعی شعور کا حصہ رہا ہے، اور ملک آزادی کی جدوجہد میں قبائلی سماج کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے برسا منڈا کی جائے پیدائش کے دن کو جنجاتیا دیوس کے طور پر منانا شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی فخر ہزاروں سال سے ہندوستان کے شعور کا حصہ ہے۔ جب بھی ملک کی عزت، خودداری اور خود حکمرانی کا سوال اٹھا ہے… ہمارا قبائلی سماج ہمیشہ سب سے آگے کھڑا رہا ہے۔ ہم آزادی کی تحریک میں قبائلی سماج کی قربانیوں کو بھلا نہیں سکتے۔ وزیرِ اعظم مودی نے الزام لگایا کہ کانگریس کی حکومتوں نے اپنے دورِ اقتدار میں قبائلی طبقے کو نظرانداز کیا۔
انہوں نے کہا کہ چھ دہائیوں تک کانگریس کی حکومتوں نے قبائلی برادریوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا۔ غذائی قلت برقرار رہی، تعلیم کا شدید فقدان رہا، اور یہ کمیاں کئی قبائلی علاقوں کی بدقسمت شناخت بن گئیں۔ کانگریس حکومتیں بے پرواہ رہیں۔ ہمارے لیے، یعنی بی جے پی کے لیے، قبائلی فلاح و بہبود ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے۔ ہم نے اپنے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی ختم کرنے کا پختہ عزم کیا ہے۔ وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے قبائلی برادری کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔
اس سے پہلے دن میں، وزیرِ اعظم مودی نے سورت میں زیرِ تعمیر بُلیٹ ٹرین اسٹیشن کا دورہ کیا اور ممبئی-احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کی پیش رفت کا جائزہ لیا جو کہ ہندوستان کے سب سے مہتواکانکشی انفراسٹرکچر منصوبوں میں سے ایک ہے اور ملک کو ہائی اسپیڈ کنیکٹیویٹی کے نئے دور میں لے جانے کی علامت ہے۔
ایم اے ایچ ایس اے آر تقریباً 508 کلومیٹر پر محیط ہے، جن میں سے 352 کلومیٹر کا حصہ گجرات اور دادرا و نگر حویلی میں ہے، جبکہ 156 کلومیٹر مہاراشٹر میں ہے۔ یہ کوریڈور سابرمتی، احمدآباد، آنند، وڈودرا، بھرچ، سورت، بلمورا، واپی، بائسر، ویرار، تھانے اور ممبئی جیسے بڑے شہروں کو جوڑے گا— جو ہندوستان کی ٹرانسپورٹیشن انفراسٹرکچر میں ایک انقلابی قدم ہے۔
منصوبہ جدید انجینئرنگ تکنیکوں کے تحت بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس کا تقریباً 85 فیصد یعنی 465 کلومیٹر حصہ وایاڈکٹ پر بنایا جا رہا ہے، جس سے زمین میں کم سے کم مداخلت اور زیادہ تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ اب تک 326 کلومیٹر وایاڈکٹ مکمل ہو چکا ہے اور 25 میں سے 17 دریائی پل تعمیر کیے جا چکے ہیں۔
منصوبہ مکمل ہونے کے بعد بُلیٹ ٹرین ممبئی اور احمدآباد کے درمیان سفر کا وقت گھٹا کر تقریباً دو گھنٹے کر دے گی، جس سے شہروں کے درمیان سفر تیز، آسان اور آرام دہ ہو جائے گا۔ یہ پورے کوریڈور میں کاروبار، سیاحت اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی بھی توقع رکھتی ہے، جو علاقائی ترقی کے لیے نیا محرک ثابت ہوگی۔