یوپی : اخلاق قتل کیس کے تمام ملزمان کے خلاف مقدمات واپس لینے کی کاروائی شروع
30
M.U.H
16/11/2025
نوئیڈا: اتر پردیش حکومت نے گریٹر نوئیڈا کے دادری میں 2015 میں محمد اخلاق کو بھیڑ کے ہاتھوں پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے مقدمے میں تمام ملزمان کے خلاف کیس واپس لینے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ضلع کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ وکیل بھاگ سنگھ بھاٹی نے سنیچر کو ’پی ٹی آئی-بھاشا‘ کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے استغاثہ واپس لینے کے لیے باضابطہ درخواست بھیجی ہے۔
بھاٹی نے کہا، “اخلاق قتل کیس کے تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ واپس لینے کے تعلق سے حکومت کا ایک خط موصول ہوا ہے۔ درخواست سورجپور عدالت میں پیش کی گئی ہے اور اس پر 12 دسمبر کو سماعت ہوگی۔” اخلاق کے خاندان کی نمائندگی کرنے والے وکیل یوسف سیفی نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک سرکاری دستاویز نہیں دیکھے ہیں۔
انہوں نے کہا، “میں نے صرف اس کے بارے میں سنا ہے۔ میں سماعت سے پہلے یا سماعت کے دن دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی کوئی تبصرہ کر سکوں گا۔” یہ معاملہ 28 ستمبر 2015 کا ہے۔ گریٹر نوئیڈا کے بساہڑا گاؤں میں لاوڈ اسپیکر پر مبینہ اعلان کیا گیا کہ اخلاق نے گائے کو مار کر اس کا گوشت فریج میں رکھا ہوا ہے، جس کے بعد بھیڑ نے ان کے گھر میں گھس کر انہیں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ اخلاق کو بچانے کی کوشش میں ان کے بیٹے دانش کو بھی شدید چوٹیں آئیں۔
اخلاق کی اہلیہ اکرامن نے اسی رات جارچہ تھانے میں شکایت درج کرائی، جس میں 10 نامزد اور چار تا پانچ نامعلوم افراد پر الزام لگایا گیا۔ اخلاق اور دانش کو نوئیڈا کے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا، جہاں اخلاق کو مردہ قرار دیا گیا اور بعد میں دانش کو دہلی کے ’آرمی ریسرچ اینڈ ریفرل‘ اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کے ایک عشرے بعد بھی یہ مقدمہ گریٹر نوئیڈا کے سورجپور واقع ضلع عدالت میں زیرِ التوا ہے۔