اپنا ایٹمی پروگرام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں: وزیر خارجہ عراقچی
26
M.U.H
08/12/2025
تہرانـ: وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے زور دیکر کہا ہے کہ ایران اپنا پرامن ایٹمی پروگرام ہر حال میں جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر مسلط کردہ 12 روزہ جنگ میں ایران کی ایٹمی تنصیبات کو بھاری نقصان پہنچا ہے جو واضح طور پر عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات جنہیں بمباری کا نشانہ بنایا گیا وہ مکمل طور پر آئی اے ای اے کی زیرنگرانی تھیں۔
سید عباس عراقچی نے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی سرگرمیوں کے بارے میں کہا کہ ایران ان لوگوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے لیکن جب تک سیکورٹی اور سیفٹی کے معاملات حل نہیں ہوجاتے تب تک نگرانی اور معائنے کا سلسلہ بحال نہیں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئی اے ای اے کے ساتھ تعلقات معمول پر آگئے تو ایٹمی شعبے میں جاپان کے ساتھ اس شعبے میں تعاون پر غور کیا جاسکتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے یورپ کی اس پیش کش پر کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کی صورت میں اسنیپ بیک کو فعال نہیں کیا جائے گا، ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ کے ساتھ مصر میں سمجھوتے پر دستخط کیا لیکن یورپ اور امریکہ اس کے باوجود اور غیرقانونی طریقے سے معاملے کو سیکورٹی کونسل میں کھینچ لائے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسی دوہرے رویے کے بعد ایران نے اس معاہدے کو کالعدم قرار دے دیا۔
انہوں نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر امریکی فریق اپنے رویے کو تبدیل کرے اور منصفانہ اور متوازن مذاکرات چاہتا ہو تو ایران بھی اس کے لیے تیار ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کا تجربہ اچھا نہیں رہا ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ 2015 کے ایٹمی معاہدے سے بھی نکل گیا اور 2025 کے ایٹمی مذاکرات کا انجام بھی سب کی نظروں کے سامنے ہے۔