جب ہم سڑک پر پٹ رہے تھے، اس وقت وزیر اعظم فوٹو کھینچوانے میں مصروف تھے: ساکشی ملک
387
m.u.h
29/05/2023
اولمپیئن پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ کو دہلی پولیس نے اتوار کی صبح حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد پولیس انہیں شہر کے تین مختلف مقامات پر لے گئی۔ دہلی پولیس نے ان احتجاجی پہلوانوں کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ جنتر منتر سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ساکشی ملک نے آئی اے این ایس کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ انہیں شمالی دہلی کے علاقے براڑی لے جایا گیا اور ان کا طبی معائنہ کرایا گیا۔
ساکشی ملک نے کہا، "مجھے براڑی لے جایا گیا، میرے لیے دوسرے پہلوانوں سے رابطہ کرنا مشکل تھا، امید ہے سب ٹھیک ہوں گے، ہم یہاں سے جنتر منتر جائیں گے اور انصاف کی فراہمی تک لڑائی جاری رکھیں گے۔" اس دوران پولس نے جنتر منتر پر لگائے گئے خیموں کو اکھاڑ پھینکا، تاکہ پہلوان دوبارہ یہاں دھرنے پر نہ بیٹھ سکیں۔ ساکشی ملک نے کہا، "آج ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا، کوئی اسے کبھی نہیں بھولے گا۔ جب ہم لڑکیوں کو مارا پیٹا جا رہا تھا اور دہلی میں سڑک پر گھسیٹا جا رہا تھا، ہمارے وزیر اعظم تصویریں کھینچوانے میں مصروف تھے۔"
اس واقعہ سے واقف ایک ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ بجرنگ پونیا کو میور وہار پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور ونیش پھوگٹ کو اس کی بہن سنگیتا پھوگٹ کے ساتھ کالکاجی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ آئی اے این ایس نے ان پہلوانوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان تک نہیں پہنچ سکا۔ دہلی پولیس نے ابھی تک احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے موجودہ ٹھکانے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اس سے قبل پہلوان ونیش پھوگاٹ نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر منصوبہ بند احتجاج سے قبل کئی حامیوں، خواتین کے حقوق کے کارکنوں اور مہیلا سمان مہاپنچایت کے ارکان کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ گھنٹوں بعد، فوگٹ بہنوں، ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور دیگر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو بھی احتجاجی مقام سے حراست میں لے لیا گیا۔
جنتر منتر پر بنائی گئی ویڈیو میں پہلوانوں اور ان کے حامیوں کو ایک دوسرے کی حفاظت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ پولیس نے انہیں حراست میں لینے کی کوشش کی۔ پولیس نے مبینہ طور پر جنتر منتر پر ان کی میٹ، خیمے اور کولر ہٹا دیئے ہیں اور سارا سامان بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔