’بی ایس پی اب کبھی بھی ضمنی انتخابات نہیں لڑے گی‘، مایاوتی کا اعلان، ای وی ایم پر سنگین الزامات
17
M.U.H
24/11/2024
لکھنؤ: اتر پردیش کے ضمنی انتخابات اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کی بدترین شکست کے بعد مایاوتی نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی بی ایس پی اب کبھی ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ انہوں نے ای وی ایم کے استعمال پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے فرضی ووٹنگ کی جا رہی ہے اور بی ایس پی کو کمزور کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
مایاوتی نے الزام لگایا کہ ضمنی انتخابات میں حکومتی مشینری کا غلط استعمال کیا گیا اور عوام میں ای وی ایم کے غلط استعمال کی چرچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالف پارٹیاں اپنے ووٹ بی ایس پی کے مخالف امیدواروں کو منتقل کرا رہی ہیں تاکہ ان کی پارٹی کو نقصان پہنچے۔
مایاوتی نے کہا کہ اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں پتھراؤ کے حالیہ واقعات کے لیے انتظامیہ ذمہ دار ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ امن و امان قائم رکھیں کیونکہ مرادآباد ڈویژن میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ مایاوتی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ فرضی ووٹنگ روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
مایاوتی نے کہا، ’’ای وی ایم اور فرضی ووٹنگ جمہوریت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ جب تک الیکشن کمیشن اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کرتا، بی ایس پی ضمنی انتخابات سے دور رہے گی۔‘‘ انہوں نے بی ایس پی کے حامیوں کو مشورہ دیا کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، متحد رہیں اور مخالفین کے منصوبوں سے ہوشیار رہیں۔
یاد رہے کہ یوپی ضمنی انتخابات میں بی ایس پی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔ کندرکی اور میرانپور میں ان کے امیدوار اپنی ضمانت تک بچانے میں ناکام رہے، جبکہ کٹہری اور مجھواں میں انہیں بالترتیب 18.23 فیصد اور 17.32 فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ اہم بات یہ رہی کہ مایاوتی خود انتخابی مہم کے دوران عوامی میدان میں نظر نہیں آئیں اور نہ ہی پارٹی کے کسی بڑے رہنما نے انتخابی مہم میں حصہ لیا۔