سنبھل میں سازش سے تشدد ہوا، کھدائی ہوگی تو اتحاد متاثر ہوگا، لوک سبھا میں اکھلیش یادو کا بیان
26
M.U.H
03/12/2024
نئی دہلی: لوک سبھا کی آج کی کارروائی میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سنبھل میں حالیہ تشدد کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل، جو بھائی چارے اور اتحاد کے لیے جانا جاتا تھا، اب انتظامیہ کے متنازعہ اقدامات کی وجہ سے بدامنی کا شکار ہو رہا ہے۔ اکھلیش نے کہا، ’’19 نومبر کو عدالت کے حکم کے بعد محض دو گھنٹوں کے اندر ضلع مجسٹریٹ اور پولیس افسران سنبھل کی جامع مسجد کا سروے کرنے پہنچ گئے۔ یہ اقدامات تہذیب اور اتحاد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سنبھل میں انتخابی ماحول کے دوران جان بوجھ کر تشدد کی سازش رچی گئی تاکہ لوگوں کے اتحاد کو کمزور کیا جا سکے۔ ان کے مطابق، ’’کھودنے سے نہ صرف زمین کی تہذیب بلکہ ملک کا اتحاد بھی کھو جائے گا۔‘‘
دریں اثنا، سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما رام گوپال یادو نے بھی راجیہ سبھا میں اس معاملے پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو صبح پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا لیکن مقامی لوگوں کو اس کارروائی کی وجہ سے لاعلم رکھا گیا۔ کچھ دیر بعد پولیس اور افسران مسجد میں داخل ہوئے، جس پر لوگوں نے شک کا اظہار کیا اور صورتحال کشیدہ ہو گئی۔
پولیس کی فائرنگ میں 5 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 20 سے زائد زخمی اور کئی گرفتار ہوئے۔ رام گوپال نے کہا کہ اس واقعے کے دوران متعدد افراد پر مقدمات درج کیے گئے اور انہیں جیل بھیج دیا گیا، جبکہ کئی کو شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کے ان اقدامات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب عوام کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانے کے لیے کیا گیا۔