ایران سے مذاکرات کے لیے امریکا کو ایران کا اعتماد حاصل کرنا ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ
21
M.U.H
28/01/2025
تہران: ایران کے ساتھ نئے معاہدے کے لیے ٹرمپ کے موقف کے بارے میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ JCPOA کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ موقف اور لفظی بیان کافی نہیں، بلکہ بات چیت شروع کرنے کے حوالے سے امریکہ کو ایران کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں ایرانی وزارت خارجہ میں اسکائی نیوز کے رپورٹر سے بات چیت کی۔
سکائی نیوز ویب سائٹ پر شائع ہونے والی اس گفتگو کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی طرف سے ملک کی جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کو عقل سے عاری فعل قرار دیا جو خطے کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوگا۔
اس انٹرویو میں عراقچی نے غزہ سے فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کی تجویز پر ڈونلڈ ٹرمپ کا استہزا اڑاتے ہوئے فلسطینیوں کے بجائے اسرائیلیوں کو گرین لینڈ بھیجنے کا مشورہ دیا۔
انٹرویو میں، عراقچی نے یہ بات واضح کرتے ہوئے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر کسی بھی حملے کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وہ ایسی عقل سے عاری حرکت کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ اس سے خطہ ایک بڑی آگ میں بدل سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ سفارتی حل کو ترجیح دیتے ہیں اور ایران کے ساتھ نیا معاہدہ "اچھا" ہوگا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ ٹرمپ کی باتوں کو سننے کے لیے (بالواسطہ طور پر) تیار ہیں، لیکن نومبر 2018 میں JCPOA سے امریکی انخلاء کو مدنظر رکھتے ہوئے (ٹرمپ انتظامیہ کا پہلا دور)، ایران کو بات چیت پر راضی کرنے اور ایک نئے معاہدے تک پہنچنے کے لیے امریکا کو مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایران کے ساتھ نئے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ٹرمپ کے موقف کے بارے میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ موقف اور لفاظی کافی نہیں بلکہ بات چیت شروع کرنے کے حوالے سے امریکہ کو ایران کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا۔