پی جی میڈیکل کورسز میں رہائش کی بنیاد پر ریزرویشن غیر آئینی قرار، سپریم کورٹ کا فیصلہ
30
M.U.H
29/01/2025
پورے ملک میں میڈیکل کالج میں داخلہ کو لے کر جاری ریزرویشن نظام پر سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ میڈیکل کالجوں میں پوسٹ گریجویٹ (پی جی) کورسز میں رہائش (ڈومیسائل) کی بنیاد پر ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملے گا۔ عدالت عظمیٰ نے اسے غیر آئینی مانا ہے۔ عدالت نے اسے آئین کی دفعہ 14 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ میں جسٹس رشی کیش رائے، جسٹس سدھانشو دھولیہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی شامل تھے۔
بنچ نے کہا، ’’ہم سبھی بھارت کے باشندے ہیں۔ یہاں ریاستی یا صوبائی رہائش جیسا کچھ نہیں ہے، صرف ایک رہائش ہے، وہ ہے ہم سبھی بھارت کے باشندے ہیں۔‘‘
اس کے ساتھ ہی بنچ نے یہ بھی واضح کیا کہ آئین کی دفعہ 19 کے تحت ہر شہری کو ہندوستان کے کسی بھی حصے میں رہنے، کاروبار کرنے اور پیشہ ور کام کرنے کا حق ہے۔ یہ حق تعلیمی اداروں میں داخلہ کے تعلق سے بھی نافذ ہوتا ہے اور ڈومیسائل پر مبنی کوئی بھی پابندی پی جی سطح پر اس بنیادی اصول کو روکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کیا کہ کچھ حد تک ڈومیسائل پر مبنی ریزرویشن انڈر گریجویٹ (ایم بی بی ایس) داخلہ میں قابل قبول ہو سکتا ہے، لیکن پی جی میڈیکل کورسز میں اسے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ پی جی کورس میں مہارت اور ہنر اہم ہوتے ہیں۔ جسٹس دھولیہ نے اس فیصلے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا، "چونکہ پی جی میڈیکل کورسز میں ماہر ڈاکٹروں کی ضرورت زیادہ ہے، اس لیے رہائش پر مبنی ریزرویشن اعلیٰ سطح پر آئین کی دفعہ 14 کی خلاف ورزی ہوگی"۔
اس فیصلے میں عدالت نے ان طلبا کو راحت دی ہے جو حال ہی میں ڈومیسائل پر مبنی ریزرویشن کے تحت پی جی میڈیکل کورسز میں داخلہ لے چکے ہیں یا جنہوں نے پہلے ہی اپنی پی جی میڈیکل تعلیم پوری کر لی ہے۔ بنچ نے کہا، "یہ فیصلہ مستقبل کے داخلوں کو متاثر کرے گا، لیکن جو طلبا حال میں پی جی کورس کر رہے ہیں یا جو پہلے ہی ختم کر چکے ہیں انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا"۔