’وقف ترمیمی بل 2024‘ لوک سبھا میں کل بوقت دوپہر ہوگا پیش، آج امت شاہ نے جنتا دل یو اراکین پارلیمنٹ سے کی ملاقات
24
M.U.H
01/04/2025
مرکزی حکومت 2 اپریل یعنی بدھ کے روز لوک سبھا میں ’وقف ترمیمی بل 2024‘ پیش کرنے والی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اور مسلم تنظیمیں اس بل کی سخت مخالفت کر رہی ہیں، لیکن مرکزی حکومت اس بل کو پاس کرانے کے لیے بضد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بدھ کے روز لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ بی جے پی نے اپنے لوک سبھا اراکین کو کل ایوان میں موجود رہنے کے لیے 3 سطور پر مبنی وہپ جاری بھی کر دیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ بل میں کی گئیں ترامیم پر 8 گھنٹے کی بحث مقرر کی گئی ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ وقف ترمیمی بل 2 اوپریل کی دوپہر 12 بجے لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ اس بل پر جنتا دل یو میں کشمکش والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ این ڈی اے میں شامل جنتا دل یو کے کئی لیڈران وقف بل کے خلاف اپنی رائے ظاہر کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امت شاہ نے آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی جنتا دل یو اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں جنتا دل یو کی طرف سے للن سنگھ اور سنجے جھا موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ایوان میں مجوزہ بحث کے بعد وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو جواب دیں گے اور بل کو پاس کرانے کے لیے ایوان کی منظوری لیں گے۔ لوک سبھا اسپیکر کی صدارت میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کے دوران اس معاملے میں گفت و شنید ہوئی۔ گزشتہ سال بل پیش کرتے وقت حکومت نے اسے جوائنٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز رکھی تھی، جس نے اپنی رپورٹ پہلے ہی جمع کر دی ہے۔
وقف ترمیمی بل 2024 سے متعلق کرن رجیجو کا ایک بیان سامنے آیا ہے، جس میں انھوں نے کہا ہے کہ بدھ کو 12 بجے لوک سبھا میں وقفہ سوال ختم ہوتے ہی بل کو بحث اور پاس کرانے کے لیے رکھیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ پارٹیاں بحث سے بچنے کے لیے بہانہ بازی کر رہی ہیں۔ اس درمیان آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ’’میری پارٹی بحث میں حصہ لے گی، ہم ترمیم کی تجویز رکھیں گے۔ ہم اپنی سبھی دلیلیں لوک سبھا میں رکھیں گے اور بتائیں گے کہ یہ بل کس طرح غیر آئینی ہے اور مسلم مذہب کی آزادی کے خلاف ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ چندرابابو نائیڈو، نتیش کمار، چراغ پاسوان اور جینت چودھری اس بل کے مضر اثرات کو سمجھ نہیں رہے ہیں، ان کو عوام سب کچھ سمجھا دے گی۔