ہندوستانیوں کا خون بہانے والوں کے لیے کوئی بھی ٹھکانہ محفوظ نہیں، ’آپریشن سندور‘ کی کامیابی پر بولے وزیر اعظم مودی
21
M.U.H
25/06/2025
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہندوستان کے 2 عظیم رہنماؤں نارائن گرو اور مہاتما گاندھی کے درمیان تاریخی بات چیت کی صد سالہ تقریب کے افتتاحی پروگرام میں حصہ لیا۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے ’آپریشن سندور‘ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیسے ہندوستان نے 22 منٹ میں دشمنوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ وزیر اعظم مودی کے مطابق دنیا نے حال ہی میں یہ بھی دیکھا ہے کہ ہندوستان کی طاقت کیا ہے۔ ’آپریشن سندور‘ نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی سخت پالیسی کو دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔ ہم نے دکھا دیا ہے کہ ہندوستانیوں کا خون بہانے والوں کے لیے کوئی بھی ٹھکانہ محفوظ نہیں ہے۔ آج کا ہندوستان قومی مفاد میں جو بھی بہتر ہے اس کے حساب سے قدم اٹھاتا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’’آج یہ احاطہ ملک کی تاریخ کے بے مثال واقعہ کو یاد کرنے کا گواہ بن رہا ہے۔ ایک ایسا تاریخی واقعہ جس نے نہ صرف ہماری آزادی کی تحریک کو نئی سمت دی، بلکہ آزادی کے مقاصد کو بھی نئی معنویت دی۔ 100 سال قبل نارائن گرو اور مہاتما گاندھی کی وہ ملاقات آج بھی اتنی ہی متاثر کن اور متعلقہ ہے۔‘‘ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ ’’100 سال قبل کی وہ ملاقات جو سماجی ہم آہنگی اور ترقی یافتہ ہندوستان کے مجموعی مقاصد کے لیے آج بھی توانائی کا ذریعہ ہے۔ اس تاریخی موقع پر میں نارائن گرو کو سلام کرتا ہوں اور مہاتما گاندھی جی کو بھی اپنا خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم مودی کے مطابق نارائن گرو کے نظریات پوری انسانیت کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے۔ جو لوگ ملک اور سماج کی خدمات کے عزائم کے ساتھ کام کرتے ہیں، نارائن گرو ان کے لیے ایک روشن مینارہ کی طرح ہیں۔ آپ تمام لوگ بخوبی واقف ہیں کہ سماج کے استحصال شدہ، متاثرہ اور پسماندہ طبقات سے میرا کیا رشتہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی جب میں سماج کے پسماندہ طبقات کے لیے فیصلہ لیتا ہوں تو میں گرو دیو کو ضرور یاد کرتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ ’’ہندوستان کی خاصیت رہی ہے کہ جب بھی ہمارا ملک مشکلوں کے بھنور میں پھنستا ہے تو کوئی نہ کوئی عظیم شخصیت ملک کے کسی نہ کسی کونے میں جنم لیکر سماج کو نئی راہ دکھاتے ہیں۔ کوئی معاشرہ کی روحانی ترقی کے لیے کام کرتا ہے تو کوئی سماجی شعبہ میں سماجی اصلاحات کو جلا بخشتا ہے۔ نارائن گرو ایسے ہی مہان سنت تھے۔‘‘