ایران کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں اعتراف
14
M.U.H
25/06/2025
امریکی انٹیلی جنس نے اپنے ابتدائی تجزیے میں کہا ہے کہ ایران پر حملوں سے جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی امریکی انٹیلی جنس جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملوں سے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر تباہ نہیں کیا جاسکا، لیکن اسے کچھ مہینوں کے لیے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یہ جائزہ رپورٹ امریکی محکمہ دفاع کی انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) نے تیار کی ہے، جو کہ امریکی حملوں کے نتیجے میں امریکی سینٹرل کمانڈ کی طرف سے کیے گئے جنگی نقصان کے تخمینے پر مبنی ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جوہری سائٹس کو پہنچنے والے نقصان اور ان کے عزائم پر تجزیہ جاری ہے اور مزید انٹیلی جنس رپورٹس آنے پر اس میں تبدیلی بھی آسکتی ہے، لیکن ابتدائی نتائج صدر ٹرمپ کے ان دعوؤں سے متصادم ہیں کہ ایران کی جوہری افزودگی کی تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس انٹیلی جنس رپورٹس سے واقف دو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ایران میں یورینیم افزودگی کے ذخیرے کو تباہ نہیں کیا جاسکا، ایران کے پاس سینٹری فیوجز بڑی حد تک برقرار ہیں، لیکن امریکی کارروائی نے جوہری پروگرام کو کچھ ماہ کے لیے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نیچا دکھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ امریکی میڈیا سے گفتگو میں کیرولین لیوٹ نے کہا کہ یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ جب 30 ہزار پاؤنڈ بم اپنے اہداف پر مکمل طور پر گرایا جائے تو ہر چیز کا مکمل خاتمہ ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے ایران میں جن جگہوں پر حملہ کیا، وہ مکمل تباہ ہوگئی ہیں۔ امریکی فوج نے بھی ایران کے خلاف آپریشن کو ایک زبردست کامیابی قرار دیا تھا۔ امریکا نے کچھ روز قبل ایران کے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔