ہر دور میں یزیدیت کا مقدر شکست ہے:مولانا کلب جواد نقوی
6
M.U.H
27/06/2025
لکھنؤ ۲۷ جون:امام باڑہ غفران مآب میں پہلی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے امام حسین علیہ السّلام کی شہادت پر گریہ و ماتم کی عظمت کو قرآن و احادیث کے ساتھ تاریخ سے بھی ثابت کیا ۔انہوں نے کہا کہ حضرت آدم علیہ السلام اپنے شہید بیٹے کی قبر پر جاکر گریہ کرتے تھے اور قاتل پر لعنت بھی کرتے تھے ،ہم بھی اسی سنت آدم پر عمل کرتے ہیں ۔ہم امام کی مظلومیت پر گریہ کرتے ہیں اور ان کے قاتل پر لعنت بھی کرتے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ حضرت جبرئیل سےامام حسین کی شہادت کی خبر سن کر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی گریہ فرمایا تھا جس پر تمام مسلک کی کتب میں شواھد موجود ہیں ۔انہوں نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کربلا والے کبھی بزدل نہیں ہو سکتے ۔وہ ہمیشہ ظلم اور ظالم کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں ۔ وہ کبھی باطل طاقتوں کے سامنے سرینڈر نہیں کرتے ۔ کل کا یزید امام حسین سے بیعت کا مطالبہ کررہا تھا ،آج کا یزید انکی اولاد سے بیعت مانگ رہا تھا ۔نہ کل کا یزید اپنے مقاصد میں کامیاب رہا ،نہ آج کے یزید کو کامیابی ملی ۔مولانا نے کہا کہ ہر دور میں یزیدیت كا مقدر ذلت آمیز ناکامی رہی ہے ۔
مجلس کے آغاز میں مولانانے امام باڑہ غفران مآب کے بانی آیت اللہ العظمیٰ سید دلدار علی غفران مآبؒ کے بارے میں بیان کیا ۔انہوں نے کہاکہ جس عہد میں ہندوستان میں شیعوں کی بحیثیت قوم کے کوئی پہچان نہیں تھی ،اس وقت حضرت غفران مآب نے شیعوں کو بحیثیت قوم کے الگ شناخت دی ۔عزداری کے خدوخال متعین کئے ۔نماز جمعہ و جماعت کا قیام کیا ۔مکتب تشیع کے فروغ کے لئے متعدد کتابیں لکھیں ۔ایسےشاگرد تیار کئے جنہوں نے پورے ہندوستان میں مکتب تشیع کی ترویج و تبلیغ کی ۔مولانانے کہاکہ حضرت غفران مآب تبلیغ دین میں کبھی کسی حکومت اور بادشاہ سے مرعوب نہیں ہوئے ۔یہی روش ان کے بیٹوں نے برقراررکھی ۔مجلس کے آخر میں مولانانے سفیر امام حسینؑ حضرت مسلم بن عقیل کی کوفے میں مظلومیت اور عبیداللہ ابن زیاد کے ظلم و ستم کو بیان کیا۔