بمباری شدہ ایٹمی مراکز کے معائنے کے لیے رافائل گروسی کا اصرار بدنیتی پر مبنی ہے: وزیر خارجہ عراقچی
24
M.U.H
28/06/2025
سید عباس عراقچی نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے ہماری ایٹمی سرگرمیوں کی سلامتی کی ضمانت فراہم ہونے تک ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا قانون منظور کر دیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ رافائل گروسی کے افسوسناک کردار کا براہ راست ردعمل ہے۔
عراقچی نے کہا کہ ایک دہائی قبل آئی اے ای اے نے ایران کے ایٹمی معاملات کے خلاف کیے جانے والے تمام دعووں کو مختومہ اعلان کردیا تھا لیکن افسوس کے ساتھ رافائل گروسی کی فتنہ پروری کے نتیجے میں بورڈ آف گورنرز نے ایران مخالف اور سیاست زدہ بیان جاری کیا جس سے ایران کے ایٹمی مراکز پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے غیرقانونی حملوں کا راستہ ہموار ہوا۔
وزیر خارجہ نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر لکھا ہے کہ رافائل گروسی نے اس کے علاوہ، انتہائی حیرتناک شکل میں، اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، آئی اے ای اے کے قوانین اور اصولوں کو روندے جانے کی مذمت کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نفرت انگیز صورتحال کی ذمہ داری مکمل طور پر آئی اے ای اے اور اس ادارے کے سیکریٹری جنرل پر عائد ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ہے کہ جن مراکز پر بمباری ہوئی ہے ان کے معائنے پر رافائل گروسی کا اصرار نہ صرف بے معنی ہے بلکہ ان کی بدنیتی کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کو اپنے تحفظ کا پورا حق حاصل ہے اور اپنے عوام، مفادات اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے لیے ہر طرح کا ضروری اقدام کرنے کے لیے تیار ہیں۔