ایران کی جانب سے تعاون کی معطلی پر IAEA کا محتاط ردعمل، رسمی اطلاع کا انتظار ہے
33
M.U.H
03/07/2025
ایران کی جانب سے بینالمللی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں اس فیصلے سے متعلق رپورٹوں کا علم ہے لیکن وہ تہران سے مزید رسمی معلومات کے منتظر ہیں۔
امریکی روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل IAEA کے ترجمان نے کہا کہ ہم ان اطلاعات سے آگاہ ہیں لیکن ایران کی جانب سے باقاعدہ اطلاع کا انتظار کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اب بھی IAEA کے کچھ معائنہ کار ایران میں موجود ہیں، تاہم ایران کے نئے قانون کی روشنی میں ان کی سرگرمیوں پر ممکنہ طور پر اثر پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے آئین کی دفعہ 123 کے تحت حکومت کو ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا پابند بنانے کے قانون کی توثیق کے بعد اسے باقاعدہ نفاذ کے لیے متعلقہ اداروں کو جاری کردیا ہے۔
یہ قانون ایرانی پارلیمنٹ اور شورای نگهبان سے بھی منظوری حاصل کرچکا ہے۔
ایران نے اس اقدام کو اسرائیلی-امریکی حملوں اور عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی کی جانب سے دی جانے والی سیاسی اور جانبدارانہ رپورٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے، جو ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف پیش کی گئی تھی۔
تہران کا مؤقف ہے کہ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ایران کے خلاف بین الاقوامی فضا کو سیاسی مقاصد کے لیے ہموار کرنے کی کوشش تھی، جس کے بعد ایران نے ایجنسی کے ساتھ تعلقات کے دائرہ کار میں نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا۔