ایس آئی آر تنازعہ: ’یہ انتخاب جیتنے کی نہیں، جمہوریت کو بچانے کی جنگ ہے‘، کھڑگے کا الیکشن کمیشن پر حملہ
15
M.U.H
15/08/2025
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے 15 اگست کو ایک بار پھر الیکشن کمیشن اور برسراقتدار طبقہ پر ہندوستانی جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد غیر جانبدارانہ انتخاب ہے، لیکن اقتدار بچانے کے لیے غیر اخلاقی طریقوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ کانگریس صدر نے معمار آئین ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے ذریعہ 15 جون 1949 کو کی گئی تقریر کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ حق رائے دہی جمہوریت کی سب سے بنیادی ضرورت ہے اور کسی بھی اہل ووٹر کو تعصب کی بنیاد پر ووٹر لسٹ سے باہر نہیں کیا جانا چاہیے۔
کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے نام پر اپوزیشن پارٹیوں کے ووٹرس کے نام کاٹے جا رہے ہیں۔ جو زندہ ہیں، انھیں مردہ ٹھہرایا جا رہا ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ کن لوگوں کے ووٹ حذف کیے گئے اور کس بنیاد پر یہ کارروائی ہوئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے لوگوں کی آواز سنتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ منظر عام پر لانے کی ہدایت دی، لیکن حیرانی ہے کہ برسراقتدار طبقہ کو 65 لاکھ ووٹ کٹنے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ ساری کوششیں کسے فائدہ پہنچانے کے لیے ہو رہی ہیں۔
ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے اعداد و شمار کے ساتھ ثابت کیا کہ کس طرح لوک سبھا کی ایک سیٹ پر دھاندلی کر نتائج بدل دیے گئے۔ کئی سیٹوں پر یہی پیٹرن نظر آ رہا ہے، جہاں سبھی اسمبلی حلقوں میں کانگریس آگے تھی، لیکن ایک سیگمنٹ میں بی جے پی کی سبقت نے ہمارے امیدوار کو ہرا دیا۔ انھوں نے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے نتائج کو لے کر بھی اسی طرح کا اندیشہ ظاہر کیا۔ کانگریس صدر نے پارٹی کارکنان سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے بوتھ کی ووٹر لسٹ کی باریکی سے جانچ کریں۔ مردہ قرار دیے گئے ووٹرس، دوسرے بوتھوں میں شفٹ کیے گئے نام، باہری لوگوں کے جوڑے گئے نام اور ایک ہی ووٹر آئی ڈی کو کئی بار شامل کیے جانے جیسی خامیوں کی شناخت کی جائے۔ انھوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ انتخاب سے ایک دن قبل اضافی فہرست بھیج دی جاتی ہے، جس کی جانچ کا وقت امیدواروں کو ملتا ہی نہیں ہے۔
ووٹر لسٹ کے ساتھ کی جا رہی دھاندلی اور ایس آئی آر کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ یہ محض انتخاب جیتنے کی جنگ نہیں ہے، بلکہ ہندوستانی جمہوریت اور آئین کو بچانے کی جنگ ہے۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ہم مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، ڈاکٹر امبیڈکر، مولانا آزاد اور سبھاش چندر بوس کے خوابوں کو ٹوٹنے نہیں دیں گے۔‘‘ کھڑگے نے راہل گاندھی کے ذریعہ 17 اگست سے بہار کے سہسرام سے ’ووٹ ادھیکار یاترا‘ شروع کرنے کا تذکرہ بھی کیا اور پارٹی لیڈران و کارکنان سے اپیل کی کہ وہ اس یاترا کو کامیاب بنائیں