سپا رہنما اور رام پور کے سابق رکنِ پارلیمنٹ اعظمخان نے جمعہ کو لکھنؤ میں اخریلیش یادو سے ملاقات کی۔ جیل سے رہائی کے بعد یہ ان دونوں کی دوسری ملاقات ہے۔ ملاقات کے بعد میڈیا نے جب ان سے بات چیت کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے حالِ دل کہا، کچھ انہوں نے کہا۔ ظاہر ہے جب دو سیاست میں کام کرنے والے ملتے ہیں تو سیاسی بات بھی ہوتی ہے۔
سپا کے اسٹار پرچارکوں کی فہرست میں نام ہونے کے باوجود ابھی تک بہار میں مہم کے لیے نہ جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں جانا چاہتا ہوں، مگر غیرمحفوظ حالت میں نہیں جانا چاہتا۔ جنگل راج میں نہیں جانا چاہتا۔
ہم بھی کہیں دور کھڑے ہیں، دیکھنا ہے لنگوٹ کے ساتھ لڑیں گے یا بغیر لنگوٹ کے
بی جے پی کی طرف سے مخالف جماعتوں کو نشانہ بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ 'جے سماجواد' تو کہیں گے نہیں، وہ ایسی بات کریں گے جس سے اُن کی پارٹی کو فائدہ ہوگا۔ ہم اُن سے کیوں امید کریں؟ اُن کی اپنی سیاسی پارٹی ہے، اُن کی اپنی نظریہ ہے۔ اعظم خان نے آگے کہا کہ وہ ملک کے بادشاہ ہیں تو اپنی بادشاہت، اپنے سیاسی مستقبل کے لیے اپنی کرسی کا استعمال کریں گے اور اُنہیں کرنا چاہیے۔ جب آکھاڑے میں پہلوان اترتے ہیں تو ہر پہلوان جیتنے کے لیے اترتا ہے۔ ہم بھی کہیں دور کھڑے ہیں، دیکھنا ہے ہم لنگوٹ کے ساتھ لڑیں گے یا بغیر لنگوٹ کے لڑیں گے۔