امریکہ سے ٹیرف تنازعہ جاری، اس درمیان ہندوستان کا بڑا فیصلہ، امریکہ سے خریدے گا ’تیجس‘ فائٹر جیٹ کے انجن
22
M.U.H
08/11/2025
ہندوستان نے ایک اہم دفاعی قدم اٹھاتے ہوئے امریکہ کی معروف کمپنی جنرل الیکٹرک (GE) کے ساتھ ایک بلین ڈالر کی دفاعی ڈیل پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (HAL) کو تیجس لائٹ کومبیٹ ایئرکرافٹ(ایل سی اے) Mk-1A کے لیے F404-GE-IN20 جیٹ انجن فراہم کیے جائیں گے۔ یہ ڈیل ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے، جس سے دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات میں تناؤ جاری ہے۔
ایچ اے ایل کے مطابق، کمپنی نے 97 تیجس Mk-1A فائٹر جیٹ طیاروں کے لیے انجن سپلائی اور سروس پیکیج کے سلسلے میں جنرل الیکٹرک سے معاہدہ کیا ہے۔ ان انجنوں کی فراہمی 2027 سے شروع ہوگی اور تمام آرڈرز 2032 تک مکمل کر لیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2025 میں ہندوستان کی وزارتِ دفاع نے ایچ اے ایل کے ساتھ 62,370 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت ہندوستانی فضائیہ کے لیے 97 تیجس Mk-1A طیارے خریدے جائیں گے۔ تیجس ایک سنگل انجن ملٹی رول فائٹر جیٹ ہے، جسے جدید فضائی دفاعی، بحری نگرانی اور حملہ آور مشنوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اس سے قبل فروری 2021 میں وزارتِ دفاع نے ایچ اے ایل کے ساتھ 48,000 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت 83 تیجس Mk-1A طیارے خریدنے تھے۔ تاہم، جی ای ایرو اسپیس کی جانب سے انجن کی فراہمی میں تاخیر کے باعث سپلائی شیڈول متاثر ہوا۔ اس وقت ہندوستانی فضائیہ اپنے جنگی طیاروں کے کم ہوتے بیڑے کو پورا کرنے کے لیے تیجس طیاروں کی بروقت فراہمی کی خواہش مند ہے۔ فی الحال فضائیہ کے پاس 31 اسکواڈرن ہیں، جبکہ ضرورت 42 اسکواڈرن کی ہے۔