یوم القدس مظلوموں اور ظالموں کے درمیان ٹکراو کا دن ہے: شیخ نعیم قاسم
27
M.U.H
30/03/2025
لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے یوم القدس منانے کے حوالے سے کہا: یہ دن مظلوموں اور استکبار کے درمیان ٹکراؤ کا دن ہے۔
لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے یوم القدس کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عالمی یوم القدس استکبار کے خلاف مظلوموں کی مزاحمت کی علامت ہے۔
انہوں نے فلسطین کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم فلسطین میں گہری جڑیں رکھنے والی عوامی مزاحمت کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو پوری قوت کے ساتھ اپنے راستے پر گامزن ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ یوم القدس فلسطین سے نکل کر ایک عالمی مسئلہ بن گیا ہے اور خطے کی تاریخ پر اس دن کے اثرات کو سمجھنا بہت ضروری ہے کیونکہ اس کے اعلان کے بعد سے آج تک فلسطین کی آزادی کے حق میں بہت سی کوششیں ہوئی ہیں۔
حزب اللہ کے رہنما نے مزید کہا کہ آج ہم فلسطین میں عوامی مزاحمت کا مشاہدہ کر رہے جس کا ہدف سمندر سے دریا تک اس سرزمین کی آزادی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طوفان الاقصی نے فلسطین کو عالمی مسئلے میں تبدیل کر دیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم لبنان کے بارے کہا کہ آج ہم صیہونی رژیم کے مقابلے میں ایک اہم طاقت بن چکے ہیں اور ہمیں ایک بڑی تبدیلی کا سامنا ہے جس کے خطے پر براہ راست اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 75 سالوں سے اس رژیم نے اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے تحت فلسطین پر قبضے اور تسلط کو جاری رکھا ہے لیکن فلسطینی قوم ناقابل شکست ہے کیونکہ اس کے پاس وہ حق ہے جس کا وعدہ خدا کی کتاب میں دیا گیا ہے اور آخر کار فتح اسی ہوگی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنان کی حزب اللہ مسئلہ فلسطین کو ایک حق سمجھتی ہے اور مسجد الاقصی سمیت مقدس مقامات کی آزادی پر کاربند ہے جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔
انہوں نے امام خمینی کے طرز فکر پر کاربند رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم امام خامنہ ای کی قیادت کے پابند ہیں اور مزاحمت کے راستے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہیں۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے لبنان اور فلسطین کی حمایت میں حزب اللہ کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے زور دیا کہ ہم لبنان کو آزاد کرانے اور اس کی سلامتی کے لئے جد وجہد کر رہے ہیں، حزب اللہ نے فلسطینی قوم اور غزہ میں مزاحمت کی بھرپور حمایت کی ہے۔
انہوں نے شہید حسن نصراللہ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے لیے حزب اللہ کی حمایت اپنے اعلیٰ ترین درجے پر ہے اور شہید مقاومت سید حسن نصر اللہ اس قربانی کی واضح مثال ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیا کہ لبنان خاص طور پر ملک کا جنوب اب بھی اسرائیل کے توسیع پسندانہ اہداف کی فہرست میں شامل ہے اور شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رژیم قبضے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حولا اور شمع کے علاقوں میں اسرائیل کی نقل و حرکت لبنان کے خلاف اس کی بدنیتی کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل ایک توسیع پسند دشمن ہے اور وہ موجودہ سرحدوں تک محدود نہیں رہے گا لیکن ہماری مزاحمت اس رژیم کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دے گی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ فتح کا مطلب مزاحمت کو جاری رکھنا اور دشمن کو مقاصد کے حصول سے روکنا ہے اور ہم جنگ "اولی الباس" میں اسرائیل کی پیش قدمی روکنے میں کامیاب ہو گئے۔