اپوزیشن وقف بل کے تعلق سے مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے:پارلیمانی امور کے وزیر رجیجو
35
M.U.H
31/03/2025
نئی دہلی: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا ہے کہ اپوزیشن وقف بل کو لے کر مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے دوران بھی ایسی ہی افواہیں پھیلائی گئی تھیں۔ سی اے اے کی وجہ سے کس نے شہریت کھو دی؟ رجیجو نے کہا کہ ہم وقف بل کو مکمل عمل کے تحت لا رہے ہیں
وزیر پارلیمانی امور نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جھوٹ پھیلانے والوں کی نشاندہی کریں۔ معاشرے میں تناؤ پیدا کرنے والوں پر نظر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ مسلمانوں کے حقوق پر کوئی قدغن نہیں لگائی جائے گی۔ وہ صرف جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ حکومت کو موجودہ قانون میں ترمیمی بل لانا پڑا کیونکہ اصل قانون خوشامد کی سیاست کی وجہ سے بنایا گیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ لوک سبھا میں زیر التواء وقف ترمیمی بل کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں مسلسل احتجاج کر رہی ہیں۔-قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وضاحت کی ہے کہ وقف (ترمیمی) بل کو پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ قانون سے کسی کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ نریندر مودی حکومت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے وقف ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے
دراصل 4 اپریل کو ختم ہونے والے موجودہ بجٹ اجلاس میں صرف چار کام کے دن باقی ہیں۔ مرکزی کابینہ نے حال ہی میں وقف (ترمیمی) بل کو منظوری دی ہے، جس میں جے پی سی کی سفارش کردہ تبدیلیوں کو شامل کیا گیا ہے، اور اسے بحث اور منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی راہ ہموار کی ہے
جگدمبیکا پال کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا چیئرمین بنایا گیا۔ انہوں نے وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جے پی سی کی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کی۔ اس رپورٹ میں بل کے مختلف پہلوؤں پر آراء اور شواہد پیش کیے گئے۔
رپورٹ میں ان تمام شواہد کا ریکارڈ بھی شامل ہے جو مشترکہ کمیٹی کے سامنے پیش کیے گئے۔ یہ ثبوت بل کی دفعات پر غور و خوض کے لیے اہم ہے اور اس کا مقصد بل کے موثر اور منصفانہ نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔
جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے بھی کمیٹی کی رپورٹ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو سونپی ہے۔ 655 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے دی گئی تجاویز کو شامل کیا گیا تھا۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے اس رپورٹ کو غیر آئینی قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس اقدام سے وقف بورڈ برباد ہو جائے گا۔ ساتھ ہی، حکمراں پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کے مطابق، اس سے وقف املاک کے انتظام میں جدیدیت، شفافیت اور جوابدہی لانے میں مدد ملے گی۔ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ کو 11 کے مقابلے 15 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔