کلاس روم گھوٹالہ: اے سی بی کے سامنے پیش ہوئے سسودیا، کہا- ’توجہ بھٹکا رہی بی جے پی‘
12
M.U.H
20/06/2025
نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا جمعہ کے روز کلاس روم تعمیرات سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) کے سامنے پیش ہوئے۔ اس معاملے میں سسودیا اور عام آدمی پارٹی کے ایک اور لیڈر ستیندر جین کو اے سی بی نے طلب کیا تھا۔
حکام کے مطابق، منیش سسودیا کو دہلی حکومت کے اسکولوں میں تعمیر ہونے ھوالے 12,000 سے زائد کمرہ جماعت یا نیم مستقل ڈھانچوں کی تعمیر میں مبینہ 2,000 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں طلب کیا گیا تھا۔ 30 اپریل کو اس حوالے سے اے سی بی نے ایک ایف آئی آر درج کی تھی۔
پیشی سے پہلے سسودیا نے میڈیا سے گفتگو میں معاملے کو مکمل طور پر سیاسی طور پر محرک قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی اصل عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی سیاسی فائدے کے لیے جھوٹے الزام لگا رہی ہے۔ ہم نے دہلی میں بہترین اسکول بنائے، جب کہ بی جے پی حکومتیں تعلیمی نظام کو بہتر کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ دہلی میں آج پانی جمع ہونے، بجلی غل ہونے جیسے سنگین مسائل ہیں لیکن بی جے پی ان پر توجہ نہیں دیتی۔‘‘
منیش سسودیا نے مزید کہا، ’’کسی دوسرے معاملے میں ہمارے خلاف کچھ بھی نہیں ملا ہے۔ میں اے سی بی کے سامنے تمام حقائق رکھوں گا۔ یہ مقدمہ بی جے پی کی سیاست کا حصہ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بی جے پی کے رکن پارلیمان منوج تیواری نے ان پر الزام لگائے تھے، جس کے بعد انہوں نے منوج تیواری کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ سسودیا کے مطابق، منوج تیواری اس مقدمے میں ضمانت پر ہیں۔
یاد رہے کہ سسودیا کو پہلے 9 جون کو اے سی بی کے سامنے پیش ہونا تھا، تاہم ان کے وکیل نے مطلع کیا تھا کہ وہ پہلے سے طے شدہ مصروفیات کے باعث اس دن دستیاب نہیں ہیں۔ جب ان سے پچھلے سمن پر پیش نہ ہونے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، ’’بی جے پی صرف ایف آئی آر درج کرنے کا کھیل کھیلتی ہے۔ میں عوام کے لیے کام کرتا ہوں۔‘‘