ہندوستان میں مقام معظم رہبری کے نمائندے آقائی حکیم الھی نے پیغام کے ذریعہ علماء اور عوام کا شکریہ ادا کیا
7
M.U.H
20/06/2025
دہلی ۲۰ جون: ہندوستان میں مقام معظم رہبری کے نمائندے حجّت الاسلام حاج آقای دکتر حکیم الھی نے آج اپنے دفتر واقع دہلی سے جاری بیان میں ان تمام اداروں ،تنظیموں اور علماء و مومنین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اسرائیل کے ذریعہ تھوپی گئی جنگ میں ایران کی حمایت کی ۔انہوں نے خاص طور پر رھبر معظم انقلاب اسلامی کی حمایت اور ایران کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنے پر خط کے ذریعہ شکریہ ادا کیا ۔
خط کا مکمل متن حسب ذیل ہے:
بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیْمِ
إِن تَمسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ ۖ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُوا بِهَا ۖ وَإِن تَصْبِرُوا وَتَتَّقُوا لَا يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا ۗ إِنَّ اللَّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ )سوره آلعمران، آیه 120(
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
نبی مکرم حضرت محمد مصطفیﷺاور آپ کے اہل بیتِ اطہارؑ، پر درود و سلام، اور سرزمینِ ہند کے جلیل القدر علما، معزز دانشوران اور بابصیرت مؤمنین کی خدمت میں ادب و اخلاص کے ساتھ سلام عرض ہے۔
ایسے حساس ایّام میں، جب عالمی استکبار نے ایک بار پھر اپنے شیطانی چہرے کو بے نقاب کرتے ہوئے، اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے مظلوم مگر باوقار عوام کے خلاف جارحانہ روش اختیار کی ہے، اور مرجع عالی مقام، رہبر معظم انقلاب، حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام سید علی خامنہای (مدّ ظلّه العالی) کو دھمکی آمیز اور ہتک آمیز زبان کا نشانہ بنایا ہے تو ہم سب پر یہ واجب ہوجاتا ہے کہ اپنے دینی، ایمانی اور انسانی فریضے کے تحت، بصیرت اور بیداری پر مبنی موقف اختیار کریں۔
رہبر معظم، حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہای، فقط ملتِ ایران کے قائد نہیں، بلکہ عصرِ حاضر میں امتِ مسلمہ کی عزت، وحدت، مقاومت ، مزاحمت، اور دینی بیداری کی علامت ہیں۔ ان کی ذات پر حملہ، درحقیقت تمام اسلامی و انسانی اقدار پر حملہ ہے، اور تاریخ گواہ ہے کہ ایسے ناپاک عزائم کا انجام ہمیشہ رسوائی، ذلت اور ناکامی ہی رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ناپختہ اور غیر ذمہ دارانہ زبان درازی، نہ صرف سیاسی و اخلاقی افلاس کی دلیل ہے، بلکہ اس کے پس پشت چھپے عالمی صہیونیت کے بدصورت چہرے کو بھی بے نقاب کرتی ہے، جو مظلوم اقوام پر ظلم و ستم کی آگ مسلسل بھڑکا رہا ہے۔
اسی پس منظر میں، ہم دل کی گہرائیوں سے ان تمام انسانی اور انقلابی اقدامات کی تحسین کرتے ہیں جو سرزمینِ ہند کے بیدار علما، فاضل طلاب، مخلص مبلغین، اور غیور عوام نے انجام دیے۔ خصوصاً:
🔹 وہ روح پرور مجالسِ دعا و مناجات، جو رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام سید علی خامنہای (مدّ ظلّه العالی) کی سلامتی،محاذِ مقاومت کی کامیابی، اور استکباری و صہیونی طاقتوں کی شکست کے لیے منعقد کی گئیں۔
🔹 اور وہ احتجاجی مظاہرے، جن میں امریکی صدر کی دھمکیوں کے خلاف صدائے حق بلند کی گئی، جو عدل و حق کے علمبرداروں کی زبانِ حال تھی۔
یقیناً یہ تمام اقدامات، سرزمینِ ہند کے غیور عوام کی ولایت، مرجعیت، اور اسلامی انقلاب سے والہانہ وابستگی کا روشن ثبوت ہیں۔ یہ دعائیں، مناجات اور فریادیں، ربِ ذوالجلال کے دربار میں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
اب وقت آ گیا ہے کہ علمائے کرام اور مبلغین حضرات ہر ممکن پلیٹ فارم اور موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ حقیقت عوام الناس پر واضح کریں کہ موجودہ کشمکش صرف جغرافیائی یا سیاسی نہیں، بلکہ یہ حق و باطل، نور و ظلمت، ایمان و کفر کے درمیان ایک عظیم معرکہ ہے۔
ہم بارگاہِ ربِ کریم میں دعاگو ہیں کہ حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام سید علی خامنہای (مدّ ظلّه العالی) کو امتِ مسلمہ کے لیے سلامت و محفوظ رکھے، ان کے دشمنوں کو ذلت و رسوا کرے، اور دنیا بھر کے مظلومین کو نجات، استقامت اور کامیابی عطا فرمائے۔
والسلام علیکم ورحمة الله وبرکاته