’امریکہ صرف اپنا فائدہ دیکھتا ہے‘، ٹرمپ اور منیر کے ظہرانہ پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا تلخ تبصرہ
23
M.U.H
21/06/2025
کچھ دنوں قبل پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر کے ساتھ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں ظہرانہ کیا تھا۔ اس معاملے میں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے تلخ تبصرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ امریکہ دیگر ممالک کا تبھی تک ’دوست‘ ہے، جب تک اسے فائدہ ملتا ہے، اور امریکہ اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔
دراصل وزیر اعلیٰ سے امریکی صدر ٹرمپ اور پاکستان کے فوجی چیف عاصم منیر کے ایک ساتھ ظہرانہ کرنے سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا۔ اس تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے واضح کیا کہ ان کے مطابق کب تک امریکہ کسی ملک کے ساتھ دوستی نبھاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’امریکی صدر اپنی مرضی کے مالک ہیں۔ کیا ہم انھیں بتا سکتے ہیں کہ انھیں کسے ظہرانہ پر مدعو کرنا چاہیے، اور کسے نہیں؟ یہ ایک الگ ایشو ہے کہ ہم سوچتے تھے کہ امریکی صدر ہمارے بہت خاص دوست ہیں، اور وہ ہماری دوستی کا احترام کریں گے۔‘‘
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکہ وہی کرتا ہے جس میں اس کو اپنا فائدہ نظر آتا ہے۔ وہ کسی دیگر ملک کی فکر نہیں کرتا۔ عمر عبداللہ اپنے والد فاروق عبداللہ کے ساتھ حال ہی میں شروع ہوئی وَندے بھارت ٹرین سے جموں گئے تھے۔ اس ٹرین سے اترنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے امریکہ سے متعلق مذکورہ بالا بیان دیا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ سے متعلق وزیر اعلیٰ سے جب سوال کیا گیا، تو انھوں نے کہا کہ ’’جنگ رکنی چاہیے، اور دونوں ممالک کے درمیان جو بھی تنازعہ ہے، اس کا حل بات چیت کے ذریعہ کرنا چاہیے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ یہ بمباری شروع ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔ اس سے قبل جب امریکی خفیہ انچارج سے پوچھا گیا تھا کہ کیا ایران کے پاس جوہری بم ہے، تو انھوں نےکہا تھا کہ انھیں نہیں لگتا کہ ایران طویل مدت تک بم بنا سکتا ہے۔ لیکن اسرائیل نے کچھ مہینوں کے اندر ہی ایران پر حملہ کر دیا۔ یہ حملہ رکنا چاہیے اور بات چیت کے ذریعہ مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیے۔