امریکی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ، جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے کی تجویز پیش
17
M.U.H
23/06/2025
ایران پر امریکی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی۔ خبر ہے کہ اس دوران کئی ملکوں نے امریکہ کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور دوبارہ جنگ بندی مذاکرات شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ وہیں ایران نے جوہری تنصیبات پر ہوئے حملے کو لے کر امریکہ-اسرائیل پر سنگین الزامات لگائے۔ ایران نے کہا کہ جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے امریکہ اور اسرائیل دونوں ہی ملکوں نے ڈپلومیسی کو ختم کرنے کا کام کیا ہے۔ امریکہ نے ایران کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ میٹنگ میں چین نے بھی امریکہ کی شدید تنقید کی وہیں روس کی طرف سے بھی جوہری تنصیبات پر ہوئے حملے پر شدید اعتراض ظاہر کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ روس، چین اور پاکستان نے فوری طور پر اور بلا شرط جنگ بندی کی تجویز کی مانگ کی ہے۔ فی الحال یہ صاف نہیں ہے کہ مسودے پر ووٹنگ کب کی جائے گی۔ سفارت کاروں نے کہا کہ تینوں ملکوں نے اپنی تجویز رکھی۔ تجویز منظور ہونے کے لیے کم سے کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ساتھ ہی ریاستہائے متحدہ امریکہ، فرانس، برطانیہ، روس اور چین کے ذریعہ ویٹو نہیں کیا جانا چاہیے۔ امریکہ کے ذریعہ مسودہ قرار داد کی مخالفت کیے جانے کا امکان ہے۔
ادھر اسرائیل نے اپنے حملوں کو ملک کی سلامتی سے جڑا بتایا۔ اسرائیل نے ایران پر جوہری اسلحہ بنانے کی سمت میں قدم اٹھانے اور عالمی برادری کو دھوکہ دینے کے لیے ’جھوٹی رعایتیں‘ دینے کا الزام لگایا۔ اس نے کہا کہ اسرائیل نے ڈپلومیسی کے لیے انتظار کیا، لیکن کوئی متبادل نہ ہونے پر کارروائی کی۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔
وہیں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ دفتر میں سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ میں امن کے لیے جذباتی اپیل کی۔ انہوں نے ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکہ کی حالیہ فوجی کارروائی کے بعد پیدا شدہ بحران کو کم کرنے کے لیے تیزی سے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
گوٹیرس نے کہا کہ ہم امن کو چھوڑ نہیں سکتے اور نہ ہی چھوڑنا چاہیے۔ انہوں نے علاقے میں انتقام اور گہری جنگ کے خطروں کو روکنے کے لیے فوری طور پر قدم اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔