آبنائے ہرمز بند ہونے پر کیا تیل اور گیس کی سپلائی ہوگی متاثر؟ وزیر ہردیپ پوری نے بتائی حکمت عملی
22
M.U.H
23/06/2025
مغربی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی کے درمیان حکومت ہند تیل اور گیس کی سپلائی اور قیمتوں پر نظر بنائے ہوئے ہے۔ خبروں کے مطابق امریکہ کی طرف سے تین جوہری ٹھکانوں پر حملے کے بعد ایران آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اسے ایرانی پارلیمنٹ کی طرف سے منظوری بھی مل گئی ہے۔ آبنائے ہرمز دنیا کے پانچویں حصے کے تیل اور گیس کی سپلائی کا اہم راستہ ہے۔
ہندوستان اس راستے سے اپنی تیل ضرورتوں کا بڑا حصہ درآماد کرتا ہے۔ اگر یہ بند ہوتا ہے تو اس سے زبردست اثر پڑنے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ حکومت نے یقین دلایا ہے کہ سپلائی میں کمی نہیں ہوگی اور عوام کو ایندھن ملتا رہے گا۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ دو ہفتوں سے مشرق وسطیٰ کے حالات پر نظر رکھ رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں تیل سپلائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی بات کہی۔
’اے این آئی‘ سے بات چیت میں ہردیپ سنگھ پوری نے کہا، ’’قیمتوں کے بارے میں قیاس آرائی کرنا بہت مشکل ہے۔ طویل وقت تک تیل کی قیمت 65 سے 70 ڈالر کے درمیان تھی، پھر 70 سے 75 ڈالر تک رہی۔ جب پیر کو بازار کھلیں گے تو آبنائے ہرمز بند ہونے کا اثر قیمتوں میں نظر آئے گا۔ لیکن جیسا کہ میں لمبے وقت سے کہہ رہا ہوں، عالمی بازار میں وافر مقدار میں تیل دستیاب ہے۔ خاص طور پر مغربی علاقے سے تیل کی سپلائی بڑھ رہی ہے۔‘‘
انہوں نے آگے کہا، ’’روایتی سپلائی کنندہ بھی سپلائی بنائے رکھنے میں دلچسپی رکھیں گے، کیونکہ انہیں بھی آمدنی چاہیے۔ امید ہے کہ بازار اسے دھیان میں رکھے گا۔ مودی حکومت نے کئی برسوں میں نہ صرف سپلائی کے استحکام کو یقینی بنایا ہے بلکہ قیمتوں کو کفایتی بھی رکھا ہے۔ ہم ہر ضروری قدم اٹھائیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ ہندوستان روس سے خام تیل درآمد کر رہا ہے، لیکن اس کا فائدہ چھوٹ اور قیمتوں کے رجحان پر منحصر کرتا ہے۔ این ڈی ٹی وی نے ایک ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اگر خام تیل کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل سے اوپر جاتی ہے تو حکومت ایندھن پر اکسائز ڈیوٹی میں کٹوتی کا جائزہ لے سکتی ہے۔