ایمرجنسی کے دور میں آئین کی روح کو کچلا گیا تھا: مودی
16
M.U.H
25/06/2025
آج ہندوستان میں ایمرجنسی لگائے جانے کے 50 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اُس وقت کانگریس کی حکومت تھی اور اندرا گاندھی وزیر اعظم تھیں۔ ملک میں ایسا سیاسی طوفان آیا تھا، جس کا سامنا ہر ہندوستانی کو کرنا پڑا۔ ایمرجنسی کا وہ سیاہ باب آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں ایک ڈراؤنے خواب کی مانند زندہ ہے، اور تاریخ بھی اُس کالے باب کو اپنے اوراق سے کبھی مٹا نہیں سکے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر جے پی نڈا نے ایکس پر پوسٹ کے ذریعے ایمرجنسی کے زخموں کو یاد کیا۔
ایمرجنسی: یومِ قتلِ آئین
وزیر اعظم مودی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ آج ہندوستان کی جمہوری تاریخ کے سب سے سیاہ ابواب میں سے ایک ۔۔۔ایمرجنسی کے نافذ ہونے کو 50 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ ہندوستانی اس دن کو ’یومِ قتلِ آئین‘ کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ اُس دن ہندوستانی آئین کی بنیادی اقدار کو نظرانداز کر کے عوام کے بنیادی حقوق کو معطل کر دیا گیا تھا۔ پریس کی آزادی کو سلب کر لیا گیا، اور درجنوں سیاسی لیڈروں، سماجی کارکنوں، طلبہ اور عام شہریوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے اُس وقت اقتدار پر قابض کانگریس حکومت نے جمہوریت کو قید کر دیا تھا۔
ایمرجنسی مخالف تحریک سے ملی سیکھ
اپنی دوسری پوسٹ میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ایمرجنسی کے وقت وہ آر ایس ایس کے ایک نوجوان پرچارک تھے۔ ایمرجنسی کے خلاف تحریک ان کے لیے ایک تجربہ بھرا سبق تھا، جس نے جمہوری ڈھانچے کو بچانے کی اہمیت کو اور بھی مضبوطی سے واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی دائرے کے تمام افراد سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔
کانگریس کی ذہنیت آج بھی آمرانہ: جے پی نڈا
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ 25 جون 1975 کی آدھی رات کو اُس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ‘اندرونی بدامنی’ کا بہانہ بنا کر ہندوستان پر ایمرجنسی تھوپ دی اور ملک کے آئین کا قتل کر دیا۔ 50 سال گزرنے کے باوجود کانگریس آج بھی اسی آمرانہ ذہنیت کے ساتھ چل رہی ہے، اور اس کی نیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔