بقائی: ہمیں ڈپلومیسی میں امریکا کے سنجیدہ ہونے کا یقین نہیں ہے
19
M.U.H
26/06/2025
تہران: ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ علاقے کی کوئی بھی ذمہ دار حکومت جنگ نہیں چاہ سکتی لیکن امریکا کے ساتھ گفتگو کے حوالے سے ہمیں یقین نہیں ہے کہ امریکا ڈپلومیسی میں سنجیدہ ہے
ترجمان دفتر خارجہ اسماعیل بقائی نے الجزیرہ انگلش سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے لئے ہمیں ڈپلومیسی میں اس کی سنجیدگی کا یقین ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ خطے کی کوئی بھی ذمہ دار حکومت جنگ کی فکر میں نہیں ہے لیکن ہم مطمئن نہیں ہیں کہ مقابل فریق ڈپلومیسی میں سنجیدہ ہیں یا اس کا نام صرف دباؤ بڑھانے کے لئے لے رہے ہیں۔
اسماعیل بقائی نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا کے فوجی حملے کو ایران کے قومی اقتدار اعلی اور بین الاقومی حقوق کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیا اور کہا کہ این پی ٹی کے مطابق جوہری توانائی سے پر امن استفادے کا ایران کا مسلمہ حق اپنی جگہ برقرار ہے۔
انھوں نے جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے کی جانب سے ایران کی ایٹمی تنصیبات کے معائنے کی درخواست کے بارے میں کہا کہ ایران اس وقت تک آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل رکھنے کا جائزہ لے رہا ہے جب تک کہ اس کی ایٹمی تنصیبات کے تحفظ کی ضمانت نہ فراہم کردی جائے۔
ترجمان دفترخارجہ نے اعلان کیا ہے کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا منصوبہ پارلیمنٹ نے پاس کردیا ہے لیکن اس کا مطلب تعاون کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ یہ جارحیتوں کے جواب میں اٹھایا جانے والا ایک قدم ہے اور ایران اپنے ایٹمی حقوق کا تحفظ چاہتا ہے۔
انھوں نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے جارحانہ اقدامات ایران کی بے اعتمادی کا باعث بنے ہیں اور اس وقت ہماری ساری توجہ اپنی سیکورٹی اور سکون پر مرکوز ہے۔
انھوں نے کہا ایران ڈپلومیسی پر یقین رکھتا ہے لیکن گفتگو میں مقابل فریق کی سنجیدگی کا یقین ضروری ہے یہ نہ ہوکہ وہ علاقے کے لئے مزید مشکلات کھڑی کرنے کی فکر میں ہو۔
ترجمان دفتر خارجہ اسماعیل بقائی نے کہا اسرائیل کے ساتھ موجودہ جنگ بندی بھی ڈپلومیٹک چینلوں کی تقویت کے لئے قبول کی گئی ہے اور ایران ہر فوجی جارحیت کے مقابلے میں اپنے دفاع کے لئے پوری طرح تیار ہے۔