روسی ایوان صدر: آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا ایرانی پارلیمنٹ کا فیصلہ قابل فہم ہے
28
M.U.H
26/06/2025
ماسکو: روسی ایوان صدر کریملن ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے پر آئی اے ای اے کی خاموشی کے پیش نظراس کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا ایرانی پارلیمنٹ کا فیصلہ قابل فہم ہے۔
روسی ایوان صدر کر ترجمان نے نے بدھ 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے ایرانی پارلیمنٹ کے فیصلے کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ فیصلہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر بلاجواز حملے کا جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہيں ملتی، براہ راست نتیجہ ہے۔
روسی ایوان صدر کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے پر آئی اے ای اے کے بے عملی نے اس ادارے کا اعتبار متاثر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان حالات میں آئی اے ای اے کے ساتھ رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ تشویشناک نہیں ہوسکتا۔
ایک نامہ ںگار نے کریملن ہاؤس کے ترجمان سے ، امریکی حملے میں ایران کی ایٹمی تنصیبات ختم ہوجانے کے امریکی صدر ٹرمپ کے دعوے کے بارے میں سوال کیا کہ کیا روس کے پاس اس دعوے کی تصدیق یا تردید کی حوالے سے کوئی انفارمیشن ہے؟ تو مسٹر پیسکوف نے کہا کہ نہیں، میں نہیں سمجھتا ہوں کہ فی الحال کوئی ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا اور اسرائیل کے حملوں میں ہونے والے نقصان کے حوالے کوئی حقیقت پسندانہ اعدادوشمار دے سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ابھی جلدی ہے، ہمیں صحیح انفارمیشن کے لئے ابھی انتظار کرنا پڑے گا۔