یورپی کمیشن کی جانب سے صیہونی حکومت کے خلاف پابندیوں کا نیا پکیج
9
M.U.H
18/09/2025
اس منصوبے کے تحت، صیہونی حکومت سے اشیا کی درآمدات اب ترجیحی ٹیرف کی حامل نہیں ہوں گی اور ان پر دیگر ایسے سبھی ممالک کی طرح باقاعدہ ٹیرف عائد ہوگا جن کا یورپی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ نہیں ہے۔ یورپی کمیشن نے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ یورپی یونین اسرائیل معاہدے میں ذکر شدہ اُس دو نمبر کے آرٹیکل کی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا، جس میں انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو معاہدے کا بنیادی ستون بتایا گیا ہے۔
بیان کے مطابق، یورپی کمیشن نے دوہزار پچیس سے دوہزار ستائیس کے لیے صیہونی حکومت کو دو طرفہ مالی امداد معطل کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ معطلی کی تجاویز میں تقریباً چھے ملین یورو سالانہ امداد اور چودہ ملین یورو مالیت کے ادارہ جاتی اور علاقائی تعاون کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ نئے پابندیوں کے پیکج میں اسی طرح چار قانونی دستاویزات اور کابینہ کے نو وزراء اور انتہا پسند آباد کاروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ یورپی اور مغربی عوام میں صیہونی حکومت کے خلاف بڑھتی نفرتوں کے پیش نظر یورپی اور مغربی حکام، غاصب صیہونی ریاست کے خلاف اقدام کرنے کے حوالے سے غور کرنے لگے ہیں۔