آپریشن سندور:ہندوستانی افواج نے 11 پاکستانی فضائی اڈے تباہ کئے
53
M.U.H
15/10/2025
نئی دہلی : لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے نئی دہلی میں اقوام متحدہ کے ٹروپ کنٹریبیوٹنگ کنٹریز چیفز کانکلیو میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے ایک سی-130 طیارہ، ایک ایئر بورن ارلی وارننگ طیارہ اور کم از کم چار سے پانچ لڑاکا طیارے بھی تباہ کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈرون حملے اس وقت شروع ہوئے جب دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او ایم او ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ ایک سی-130 طیارہ، ایک اے ای ڈبلیو طیارہ، چار سے پانچ لڑاکا طیارے اور دیگر فضائی اثاثے تباہ ہوئے۔ دنیا کی سب سے طویل زمینی سے فضائی ہلاکت کا ریکارڈ 300 کلومیٹر سے زائد ہے اور پانچ ہائی ٹیک لڑاکا طیارے بھی تباہ ہوئے۔
یہ حملے جو بے خوفی سے کیے گئے، وہ واقعی اہمیت رکھتے ہیں۔‘‘ پاکستان کی کوششوں کی ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے ہندوستان کے مضبوط فضائی دفاعی نظام کو اس کی کامیابی کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’کچھ کارروائیاں، جوابی حملے، راکٹ، ڈرون سب ناکام رہے۔ مضبوط انٹیگریٹڈ ایئر ڈیفنس کی وجہ سے یہ سب ناکام ہو گئے۔ ڈرونز کے ذریعے جانی اور مالی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی مگر سب ناکام رہی۔‘‘ پاکستان کی جانب سے ڈرون حملے کے بعد ہندوستانی فضائیہ بھی متحرک ہوئی اور 8 اور 9 مئی کی شب آپریشن کیا گیا۔
جنرل گھائی نے بتایا، ’’ہندوستانی فضائیہ نے 11 فضائی اڈوں پر نشانہ لگایا۔ ان میں سے آٹھ فضائی اڈے، تین ہینگرز اور چار ریڈار تباہ ہوئے۔ پاکستانی فضائی اثاثے زمینی حالت میں تھے۔‘‘ ان کے بقول، ہندوستانی بحریہ بھی عرب سمندر میں متحرک تھی تاکہ اگر پاکستانی جانب سے کوئی مزید کارروائی کی جاتی تو جواب دیا جا سکے۔ ’’یہ حقیقت شاید کم معلوم ہے کہ ہندوستانی بحریہ عرب سمندر میں موجود تھی اور اگر دشمن نے کوئی کارروائی آگے بڑھائی تو ان کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی تھی، نہ صرف سمندر کی جانب بلکہ دیگر جہتوں سے بھی۔‘‘ ہندوستان نے اس سال مئی میں پاہلگام دہشت گرد حملے کے جواب میں پاکستان اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں دہشت گرد ڈھانچے پر درستگی کے ساتھ حملے کیے۔ ہندوستانی مسلح افواج نے بعد میں پاکستانی جارحیت کو مؤثر طریقے سے پسپا کیا اور ان کے فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا۔ بعد ازاں پاکستانی ڈی جی ایم او نے اپنے ہندوستانی ہم منصب کو کال کی اور دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔