صدر لولا نے کہا’ ہندوستان کے ساتھ اتحاد پر کر رہے ہیں غور‘
22
M.U.H
20/10/2025
برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈیسلوا نے کہا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تکنیکی تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اتحاد قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ اعلان نائب صدر جیرالڈو الکمن کے دورہ ہند کے فوراً بعد کیا۔ یہ بیان انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام میں دیا۔ اپنے پیغام میں لولا نے ہندوستان کی صلاحیت کی تعریف کی اور اسے برازیل کے مستقبل کی ترقی کے لیے ایک غیر معمولی شراکت دار قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ نائب صدر جیرالڈو الکمن کا دورہ ہندوستان ان کے اگلے سال کے اوائل کے دورے کی تیاری میں بہت اہم ہے کیونکہ ہندوستان کے پاس غیر معمولی مارکیٹ ہے۔ ہم ہندوستان کے ساتھ ایک عظیم اتحاد بنا سکتے ہیں، جو سیاسی، خلائی، کاروباری اور اقتصادی شعبوں پر محیط ہوگا۔
عالمی تجارت میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہندوستان اور برازیل کے تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں۔ اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کی متعدد اشیا پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا جن پر پہلے سے ہی 26.4 فیصد ٹیکس تھا۔ اسی طرح ہندوستانی اشیا پربھی 50 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا۔برازیل کے صدر لولا نے کہا کہ ہندوستان اور برازیل کے درمیان باہمی احترام اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی برازیل سے محبت کرتے ہیں اور برازیلی ہندوستانیوں سے محبت کرتے ہیں۔ لہذا، ہم ہندوستان کے ساتھ مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری قائم کریں گے اور دونوں ممالک کی معیشتوں کو فروغ دیں گے۔
واضح رہے کہ پی ایم مودی نے جولائی میں چوٹی کانفرنس کے دوران لولا سے ملاقات کی تھی، جس کے دوران تجارت، دفاع اور ٹیکنالوجی میں مضبوط تعاون کے لیے ایک روڈ میپ قائم کیا گیا تھا۔ لولا 2026 کے اوائل میں ہندوستان کا دورہ کریں گے۔برازیل کے نائب صدر جیرالڈو الکمن کے دورہ ہندوستان کا مقصد تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور ہندوستانی مارکیٹ میں کام کرنے میں دلچسپی رکھنے والی برازیلی کمپنیوں کے لیے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔
صدر لولا نے کہا کہ الکمن ان کے لیے ہمیشہ اچھی خبریں لاتے ہیں ۔ وہ ہندوستان سے بہت سی نئی پیشرفت لے کر آئے ہیں، جیسے ایمبریرکمپنی ہندوستان میں نیا دفتر کھول رہی ہے، تجارت کو آسان بنانے کے لیے الیکٹرانک ویزا اور نئی شراکت داریاںقائم ہورہی ہیں۔
ہندوستان میں اپنی ملاقاتوں کے دوران الکمن نے کہا کہ ہندوستان اور برازیل کے اقتصادی تعلقات مسابقت نہیں بلکہ باہمی تعاون کے بارے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دو جمہوری ممالک کی بات کر رہے ہیں جو کثیرالجہت کو برقرار رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ الکمن نے نشاندہی کی کہ ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے، جس کی سالانہ ترقی تقریباً 7 فیصد ہے۔ دریں اثنا، برازیل کی زرعی پیداوار میں اس سال 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ٹیکنالوجی، صنعت، کان کنی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کے بہترین مواقع پیدا ہوتے ہیں۔