سی ایم ہاؤس پر عید ملن کی روایت سیکولر کردار کے لیے ختم کی گئی:یوگی
30
M.U.H
22/10/2025
گورکھپور : اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر عید ملن کی روایت اس لیے ختم کی تاکہ ملک کے سیکولر مزاج کی پاسداری کی جا سکے۔
آر ایس ایس کے صد سالہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ یا گورنر ہاؤس میں کبھی "دیوالی ملن" یا "ہولی ملن" جیسے پروگرام منعقد نہیں کیے گئے، اور ہر شخص کو اختیار ہے کہ وہ ایسے پروگرام اپنی سطح پر منعقد کرے۔
انہوں نے کہا، "جب میں وزیر اعلیٰ بنا تو یہ روایت تھی کہ عید ملن کے پروگرام ہمیشہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ اور راج بھون میں ہوتے تھے، لیکن دیوالی یا ہولی ملن کا کوئی اہتمام نہیں ہوتا تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اگر ہم نے بھارت کی روایات کو سیکولر حیثیت دی ہے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس اور راج بھون کو بھی اسی اصول پر عمل کرنا چاہیے، اس لیے ہم نے طے کیا کہ اب یہاں کوئی مذہبی تقریب نہیں ہوگی۔ جو چاہے اپنی سطح پر یہ پروگرام کر سکتا ہے۔"
ہندو تہواروں کا ذکر کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، "ہمارے یہاں تہوار بڑے جوش و خروش سے منائے جاتے ہیں۔ ہر مہینے کوئی نہ کوئی تہوار آتا ہے۔ ہر تہوار ہماری روایت اور تاریخ سے جڑا ہوا ہے۔ ہمارے رشیوں نے انہیں اس طرح بنایا کہ ہر ذات، برادری اور طبقے کا انسان اس میں شریک ہو سکے۔ لوگ باہمی احترام کے ساتھ تہوار مناتے ہیں، لیکن ایک ساتھ مل کر شرکت کرنا اب کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔"
یوگی آدتیہ ناتھ نے آر ایس ایس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ "یہ بھارت کی خوش قسمتی ہے کہ اسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ جیسی تنظیم ملی جو کسی سرکاری مدد کے بغیر رضاکاروں کے ذریعے بنی۔ نکسلی علاقوں میں آر ایس ایس نے حکومتوں سے بہتر کام کیا ہے۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ایک آر ایس ایس رضاکار بھارت کا وزیر اعظم ہے۔"
ایودھیا کے رام مندر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "پانچ، سات سال پہلے کانگریس، سماجوادی پارٹی اور انڈی الائنس کے لوگ پوچھتے تھے کہ کیا تم ایودھیا میں رام مندر بنا سکو گے؟ ہم اور سنگھ کے کارکن کہتے تھے کہ ضرور بنے گا۔ اس راہ میں قید، لاٹھی چارج اور گولیاں بھی برداشت کرنی پڑیں، اور آج نتیجہ سب کے سامنے ہے — ایودھیا میں بھگوان رام کا شاندار مندر تعمیر ہو چکا ہے۔"
وزیر اعلیٰ نے ریاست میں "حلال سرٹیفیکیشن" پر پابندی کے فیصلے کا بھی دفاع کیا اور الزام لگایا کہ اس سے حاصل ہونے والی رقم "دہشت گردی، لو جہاد اور مذہبی تبدیلیوں" میں استعمال ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا، "جب بھی کوئی چیز خریدیں تو دیکھیں کہ اس پر حلال سرٹیفیکیشن تو نہیں ہے۔ ہم نے یوپی میں اس پر پابندی لگا دی ہے۔ اب کوئی اس کی خرید و فروخت کی ہمت نہیں کرے گا۔ جب ہم نے کارروائی شروع کی تو ملک میں حلال سرٹیفیکیشن سے تقریباً پچیس ہزار کروڑ روپے کمائے جا رہے تھے، حالانکہ نہ کسی ریاستی اور نہ مرکزی حکومت نے اسے تسلیم کیا تھا۔ یہ سارا پیسہ دہشت گردی، لو جہاد اور مذہبی تبدیلیوں میں لگایا جا رہا تھا۔"
یوگی آدتیہ ناتھ نے مزید کہا، "جو لوگ بھارتی صارفین کو حلال سرٹیفیکیشن کے نام پر لوٹتے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔ ہم نے بلرام پور میں جلال الدین عرف چنگور بابا کو گرفتار کیا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ سیاسی اسلام پر بات کیوں نہیں ہوتی؟ ہمارے آبا و اجداد نے بھی سیاسی اسلام کے خلاف لڑائی لڑی تھی۔"