جے رام رمیش کا وزیر اعظم مودی پر طنز، ’مودی باتیں چھپاتے ہیں، ٹرمپ سب ظاہر کر دیتے ہیں‘
29
M.U.H
22/10/2025
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وزیر اعظم باتوں کو چھپاتے ہیں، جبکہ صدر ٹرمپ انہیں ظاہر کر دیتے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ تبصرہ وزیر اعظم مودی کی اس ایکس پوسٹ کے بعد کیا جس میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دیوالی کے موقع پر دی گئی نیک تمناؤں کے لیے شکریہ ادا کیا تھا۔
جے رام رمیش نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا، ’’وزیر اعظم نے آخرکار عوامی طور پر یہ تسلیم کر لیا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں فون کیا تھا اور دونوں کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ مگر وزیر اعظم نے صرف اتنا بتایا کہ امریکی صدر نے دیوالی کی مبارکباد دی۔ جہاں وزیر اعظم مودی باتوں کو چھپا جاتے ہیں، وہیں صدر ٹرمپ انہیں ظاہر کر دیتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’اپنی طرف سے امریکی صدر نے کہا کہ دیوالی کی مبارک باد کے علاوہ انہوں نے روس سے تیل درآمدگی کے بارے میں بھی بات کی اور انہیں یہ یقین دہانی کرائی کہ یہ درآمدگیاں بند کر دی جائیں گی۔ پچھلے 6 دنوں میں یہ چوتھی بار ہے جب صدر ٹرمپ نے ہندوستان کی پالیسی کی طرف سے کوئی اعلان کیا ہے۔‘‘
رمیش نے اپنے تبصرے میں اس واقعے کو ماضی کے ایک معاملے سے بھی جوڑا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ’’صدر ٹرمپ نے 10 مئی کی شام کو آپریشن سندور کے روکنے کا اعلان وزیر اعظم مودی سے پہلے ہی کر دیا تھا۔‘‘
واضح رہے کہ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی دیوالی تقریب کی میزبانی کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی مودی سے فون پر بات ہوئی ہے۔ ٹرمپ کے مطابق، ’’میں نے آج ہی آپ کے وزیر اعظم سے بات کی۔ ہماری بہت اچھی گفتگو ہوئی۔ ہم نے تجارت سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘
تاہم ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس گفتگو کے دوران وزیر اعظم مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ہندوستان روس سے مزید تیل نہیں خریدے گا۔ ٹرمپ نے کہا، ’’ہمارے درمیان بہت اچھے تعلقات ہیں اور وہ اب روس سے زیادہ تیل نہیں خریدیں گے۔ انہوں نے پہلے ہی خرید میں کمی کر دی ہے اور وہ اس میں مزید کمی لانے پر راضی ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ ہندوستان نے بارہا یہ واضح کیا ہے کہ اس کی توانائی پالیسی قومی مفاد پر مبنی ہے اور کسی بیرونی دباؤ سے متاثر نہیں ہوگی۔ وزارت خارجہ نے ماضی میں بھی کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور امریکی صدر کے درمیان ہونے والی بات چیت میں روسی تیل کے معاملے پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔