لالو جی اور تیجسوی یادو سے اچھی بات چیت ہوئی :اشوک گہلوت
25
M.U.H
22/10/2025
پٹنہ (بہار) : مہاگٹھ بندھن اتحاد میں جاری اختلافات اب ختم ہوتے نظر آ رہے ہیں، جب سینئر کانگریس لیڈر اشوک گہلوت اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے بہار انچارج کرشنا الاورو نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد اشوک گہلوت نے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق کوئی واضح بات کرنے سے گریز کیا، البتہ انہوں نے کہا کہ 5-10 نشستوں پر اتحادی جماعتوں کے درمیان "دوستانہ مقابلہ" ہو سکتا ہے۔ اشوک گہلوت نے کہا: ہماری اچھی بات چیت ہوئی ہے۔ کل ایک پریس کانفرنس ہے، ہر الجھن دور ہو جائے گی۔ مہاگٹھ بندھن مل کر الیکشن لڑ رہا ہے۔ بہار میں 243 نشستیں ہیں، کچھ نشستوں پر دوستانہ مقابلہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی (لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر) اور تیجسوی یادو انتخابی مہم ایک ساتھ چلائیں گے۔ تاہم، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا تیجسوی یادو اتحاد کے وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے یا نہیں۔ لالو جی اور تیجسوی یادو سے اچھی بات چیت ہوئی ہے۔ کل پریس کانفرنس میں سب واضح کر دیا جائے گا۔ ہم این ڈی اے کے خلاف مضبوطی سے انتخاب لڑیں گے۔
راہل گاندھی اور تیجسوی یادو ایک ساتھ مہم کا آغاز کریں گے۔ بہار میں 243 نشستیں ہیں، ان میں سے 5-7 پر دوستانہ مقابلہ ہو سکتا ہے۔ ہم مل کر انتخابی مہم چلائیں گے اور جیتیں گے۔" اے آئی سی سی کے بہار انچارج کرشنا الاورو نے بھی تفصیلات کل ہونے والی پریس کانفرنس پر چھوڑ دیں۔ "ہم نے آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی اور اس پر بھی بات کی کہ حکومت بنانے کے بعد ریاست کے عوام کے لیے کیسے کام کیا جا سکتا ہے۔ تمام تفصیلات کل دی جائیں گی۔ این ڈی اے کو جواب دینا چاہیے کہ انہوں نے گزشتہ 5 سالوں میں کیا کیا ہے،" الاورو نے کہا۔
مہاگٹھ بندھن کی تقریباً 12 ایسی نشستیں ہیں جہاں کم از کم دو اتحادیوں نے نامزدگیاں داخل کی ہیں۔ "دوستانہ مقابلے" کے اس تصور پر این ڈی اے کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے، جس کے سیٹ شیئرنگ میں کسی قسم کی دراڑ نظر نہیں آ رہی۔
ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن تو پہلا ووٹ پڑنے سے پہلے ہی بکھر چکا ہے۔ "جس طرح مہاگٹھ بندھن میں اندرونی لڑائی جاری ہے اور اتحاد مکمل طور پر ٹوٹ چکا ہے، اس کے باوجود اگر وہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ اقتدار میں آئیں گے تو یہ 'منگری لال کے سپنے' سے کم نہیں... آج اتنے دنوں بعد انہوں نے میڈیا سے بات کی ہے، اتنے دن کہاں تھے؟ آج اشوک گہلوت بہار آئے ہیں جب کہ مہاگٹھ بندھن میں سب کچھ بکھر چکا ہے۔
راہل گاندھی کہاں ہیں؟ کیا سینئر لیڈروں کی ذمہ داری نہیں کہ وہ بیٹھ کر معاملات کو سنجیدگی سے سلجھائیں؟ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جو اتحاد اپنی پارٹیوں کو ساتھ نہیں رکھ سکتا، وہ بہار کے 14 کروڑ عوام کو کیسے ساتھ رکھے گا؟... یہ لوگ نہ اتحاد بنانا جانتے ہیں، نہ اسے قائم رکھنا۔ بہار کے عوام نے سمجھ لیا ہے کہ وہ ان کے ہاتھ میں ریاست نہیں دینے والے... ہریانہ میں جو نتیجہ سامنے آیا، وہی نتیجہ بہار میں بھی مہاگٹھ بندھن کے لیے آنے والا ہے۔" بہار اسمبلی انتخابات 6 اور 11 نومبر کو ہونے والے ہیں، جبکہ نتائج 14 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔