دہلی بم دھماکہ کو مودی حکومت نے قرار دیا دہشت گردانہ حملہ، کابینہ اجلاس میں جاں بحق افراد کو پیش کیا گیا خراج عقیدت
11
M.U.H
13/11/2025
نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب پیش آئے کار دھماکے کو باقاعدہ طور پر دہشت گردانہ واردات قرار دے دیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت بدھ کو منعقدہ کابینہ اجلاس میں اس سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور جاں بحق افراد کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ حکومت نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تفتیشی ایجنسیوں کو جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
ذرائع کے مطابق، 10 نومبر کی شام لال قلعہ کے قریب ایک کار میں زوردار دھماکہ ہوا تھا، جس میں اب تک 12 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ واقعے کے بعد موقع پر پہنچ کر پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور دیگر تفتیشی اداروں نے شواہد اکٹھے کیے۔ ابتدائی تفتیش میں دھماکے کے پیچھے دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھ ہونے کے اشارے ملے ہیں۔
بدھ کو کابینہ اجلاس میں وزیر ریلوے و انفارمیشن ٹیکنالوجی اشوِنی ویشنو نے ایک قرارداد پیش کی، جس میں کہا گیا کہ “10 نومبر کو ملک دشمن عناصر نے لال قلعہ کے پاس کار بم دھماکہ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ یہ حملہ نہ صرف دہلی بلکہ پورے ملک کی سلامتی پر حملہ ہے”۔ اجلاس میں وزراء نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ حکومت نے موقع پر موجود میڈیکل ٹیموں اور ریسکیو اہلکاروں کی فوری کارروائی کی تعریف بھی کی۔
اجلاس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ نے علیحدہ طور پر سلامتی کا جائزہ اجلاس طلب کیا، جس میں قومی سلامتی کے مشیر، خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان اور دہلی پولیس کمشنر شریک ہوئے۔ مودی حکومت نے واضح کیا کہ “یہ حملہ بزدلانہ اور وحشیانہ فعل ہے، جس کے مجرموں کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا”۔ کابینہ نے دہشت گردی کے ہر روپ کی شدید مذمت کی اور ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بھارت کے ساتھ یکجہتی ظاہر کی۔ حکومت نے کہا کہ وہ قومی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔