پاکستان کے حمایت یافتہ چار اسمگلر گرفتار، جدید اسلحہ برآمد
8
M.U.H
22/11/2025
نئی دہلی:دہلی میں جیشِ محمد کے اشارے پر کیے گئے لال قلعہ بم دھماکے کے صرف 10 دن بعد ہی دارالحکومت میں ایک اور سنگین سازش بے نقاب ہوئی ہے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک بین الاقوامی اسلحہ اسمگلنگ نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے، جس کے روابط پاکستان، چین اور ترکیہ تک پہنچتے ہیں۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس پورے نیٹ ورک کی کارروائی میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی براہِ راست شمولیت رہی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں اب تک گروہ کے چار اہم ارکان—مندیب، دلویندر، روہن اور اجے—کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمان کے قبضے سے 10 جدید سیمی آٹومیٹک پستولیں اور 92 زندہ کارتوس برآمد کیے گئے ہیں۔
برآمد شدہ ہتھیاروں میں ترکیہ میں تیار کردہ PX-5.7 اور چین میں بنی PX-3 شامل ہیں، جو عموماً اسپیشل فورسز اور سیکیورٹی ایجنسیاں استعمال کرتی ہیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ ہتھیار پہلے ترکیہ اور چین سے پاکستان بھیجے جاتے تھے، اور وہاں سے آئی ایس آئی کی مدد سے بھارت میں اسمگل کیے جاتے تھے۔
اسلحہ پاکستان سے پنجاب پہنچانے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جاتا تھا، جس کے بعد مقامی نیٹ ورک انہیں دہلی سمیت شمالی بھارت کے مختلف مجرم گروہوں تک پہنچاتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ پورا نیٹ ورک نہایت منظم تھا اور اس کا مقصد بھارت میں تشدد، خون خرابے اور خوف کا ماحول پیدا کرنا تھا۔ کرائم برانچ یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس گروہ نے اب تک بھارت میں کتنے ہتھیار فروخت کیے اور وہ کن جرائم پیشہ گروہوں تک پہنچے۔
اس کے لیے پولیس موبائل ڈیٹا، بینک ٹرانزیکشنز، سوشل میڈیا سرگرمیوں اور دیگر ڈیجیٹل فارنزک ٹولز کا استعمال کر رہی ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ہتھیاروں کی ترسیل میں کئی مقامی مجرم اور گینگ بھی شامل تھے۔ پولیس افسران کے مطابق گرفتار ملزمان اس نیٹ ورک میں صرف ڈلیوری اور ٹرانسپورٹیشن کا کام کرتے تھے، جبکہ پورا نیٹ ورک آئی ایس آئی کے اشارے پر چلایا جا رہا تھا۔
کرائم برانچ کا کہنا ہے کہ اس کارروائی سے آئی ایس آئی کے حمایت یافتہ بین الاقوامی اسلحہ اسمگلنگ نیٹ ورک کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مستقبل میں تحقیقاتی ادارے اس نیٹ ورک کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور اس سے جڑے ہر مجرم تک پہنچنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔