اسرائیل کا خود ساختہ صومالی لینڈ کو خود مختار ریاست تسلیم کرنیکا اعلان
15
M.U.H
27/12/2025
اسرائیل نے خود ساختہ جمہوریہ صومالی لینڈ کو آزاد اور خود مختار ریاست کے طور پر باضابطہ تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل صومالی لینڈ کے ساتھ زراعت، صحت، ٹیکنالوجی اور معیشت کے شعبوں میں فوری تعاون کا خواہاں ہے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ یہ اعلان ابراہام معاہدوں کی روح کے مطابق ہے۔ دوسری جانب صومالیہ نے اسرائیلی اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قدم اور خود مختاری پر دانستہ حملہ قرار دیا ہے۔ صومالیہ کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ تمام ممالک اور بین الاقوامی شراکت دار بین الاقوامی قانون کا احترام کریں، عدم مداخلت اور علاقائی سالمیت کے اصولوں کی پاسداری کریں اور افریقا میں امن، استحکام اور سلامتی کے فروغ کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔
صومالیہ کی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ صومالی لینڈ جمہوریہ صومالیہ کی خود مختار سرزمین کا ناقابل تقسیم اور ناقابل علیحدہ حصہ ہے، صومالیہ ایک واحد خود مختار ریاست ہے، جسے تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔ سعودی عرب نے بھی صومالی سرزمین پر ایک نئے ملک کے قیام کو اسرائیل کی جانب سے تسلیم کیے جانے کے اعلان کو مسترد کر دیا ہے۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ یہ یکطرفہ علیحدگی کی کوشش بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے بھی اسرائیل کی جانب سے نام نہاد صومالی لینڈ تسلیم کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے صومالیہ کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایسے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں، یہ اقدامات صومالیہ اور پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ اس کے علاوہ مصر، ترکیہ، جبوتی اور افریقی یونین نے بھی اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ علیحدہ علاقوں کو تسلیم کرنا عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ واضح رہے کہ صومالی لینڈ نے 1991ء میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد صومالیہ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور وہ عملی طور پر خود مختار بھی ہے، تاہم اب تک اسے کسی بھی دوسرے ملک کی جانب سے باضابطہ تسلیم نہیں کیا گیا تھا، عالمی سطح پر اسے صومالیہ کے اندر ایک خود مختار انتظامی خطے کے طور پر ہی دیکھا جاتا ہے۔