’میں آر ایس ایس کا سخت مخالف ہوں‘… ، آر ایس ایس کی تعریف پر واویلا کے بعد دگ وجے سنگھ کا یو ٹرن
17
M.U.H
28/12/2025
اپنے بیانات سے ملک کی سیاست میں ہلچل مچانے والے کانگریس لیڈر دِگّی راجا (دگ وجے سنگھ) نے ایک بار پھر یو ٹرن لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے آر ایس ایس اور بی جے پی کے مخالف رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ہفتے کے روز کانگریس ورکنگ کمیٹی (CWC) کی میٹنگ سے عین قبل دگ وجے سنگھ نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تصویر شیئر کر کے ان کی کھل کر تعریف کی، جس کے بعد سیاسی حلقوں میں دگ وجے سنگھ کے معاملے پر ماحول گرم ہو گیا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے اپنی پوسٹ پر وضاحت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے صرف تنظیم کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، میں ہمیشہ سے آر ایس ایس، وزیر اعظم مودی اور ان کی پالیسیوں کا مخالف رہا ہوں اور آئندہ بھی رہوں گا۔
شیئر کی گئی تصویر میں مودی اور آڈوانی
دِگّی راجا کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں لال کرشن آڈوانی، پرمود مہاجن اور آنندی بین پٹیل کرسیوں پر بیٹھے نظر آتے ہیں، جبکہ نریندر مودی ایک کارکن کی طرح زمین پر بیٹھے دکھائی دیتے ہیں۔
کانگریس کے سینئر لیڈروں کو کیا ٹیگ
اس پر دگ وجے سنگھ نے کانگریس کے اعلیٰ لیڈروں کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ، یہ تصویر مجھے کیورا (Quora) سائٹ پر ملی۔ یہ ایک نہایت مؤثر تصویر ہے۔ کس طرح آر ایس ایس کا ایک زمینی رضاکار اور جن سنگھ–بی جے پی کا ایک کارکن، قائدین کے قدموں میں فرش پر بیٹھ کر ملک کا وزیر اعظم بنا۔ یہ تنظیم کی طاقت ہے۔ اس پوسٹ کو دیکھتے ہی سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ لوگوں کے ذہنوں میں ایک ہی سوال گردش کرنے لگا کہ کیا دگ وجے سنگھ پارٹی بدلنے والے ہیں؟ تاہم کچھ ہی دیر بعد دگ وجے سنگھ نے میڈیا کے سامنے آ کر اس معاملے پر اپنی وضاحت پیش کر دی۔