آپریشن سندور پر چین اور ٹرمپ کے ثالثی دعوے، جے رام رمیش کا وزیر اعظم مودی سے وضاحت کا مطالبہ
41
M.U.H
31/12/2025
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے ایکس پر جاری بیان میں آپریشن سندور کو اچانک روکنے سے متعلق بین الاقوامی دعوؤں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم سے وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ طویل عرصے سے یہ دعویٰ کرتے آ رہے ہیں کہ انہوں نے 10 مئی 2025 کو ذاتی مداخلت کے ذریعے آپریشن سندور کو رکوا دیا۔ جے رام رمیش کے مطابق ٹرمپ یہ بات مختلف فورمز پر کم از کم 65 مرتبہ اور سات ممالک میں دہرا چکے ہیں، مگر اس پر وزیر اعظم کی جانب سے اب تک کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اب چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے بھی ثالثی کا دعویٰ سامنے آیا ہے، جو صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ جے رام رمیش نے یاد دلایا کہ 4 جولائی 2025 کو ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف راہل سنگھ نے عوامی طور پر کہا تھا کہ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان دراصل چین کا بھی سامنا کر رہا تھا۔ ایسے میں، جب چین پاکستان کے ساتھ واضح طور پر ہم آہنگ دکھائی دیتا ہے، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چینی ثالثی کا دعویٰ نہایت تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔کانگریس رہنما کے مطابق یہ دعوے نہ صرف اس بیانیے سے متصادم ہیں جو اب تک عوام کے سامنے رکھا گیا، بلکہ قومی سلامتی جیسے حساس معاملے کو غیر سنجیدہ بنانے کے مترادف بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کو چین کے ساتھ ہندوستان کے موجودہ تعلقات کے تناظر میں دیکھنا ناگزیر ہے۔ جے رام رمیش کے بقول اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ روابط کا آغاز ہوا ہے، مگر یہ عمل زیادہ تر چینی شرائط پر آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے 19 جون 2020 کو چین کو دی گئی مبینہ کلین چٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے ہندوستان کی مذاکراتی پوزیشن کو کمزور کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ چین کے ساتھ تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے اور ہندوستانی برآمدات بڑی حد تک چینی درآمدات پر انحصار کرتی ہیں۔ اروناچل پردیش سے متعلق چین کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ ایسے یک طرفہ اور مخاصمانہ حالات میں عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ آپریشن سندور کو روکنے میں چین نے آخر کیا کردار ادا کیا۔