آسام حزب المجاہدین دہشت گرد سازش معاملہ، این آئی اے کی خصوصی عدالت نے کلیدی ملزم کو سنائی سزا
32
M.U.H
31/12/2025
گوہاٹی: آسام میں حزب المجاہدین سے وابستہ دہشت گرد سازش کے ایک معاملے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ گوہاٹی میں قائم این آئی اے کی خصوصی عدالت نے اس کیس کے کلیدی ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے ملزم کو مختلف دفعات کے تحت سخت قید کی سزائیں سنائیں، جن میں زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید شامل ہے۔
عدالت نے تین مختلف معاملات میں سنائی ہے سزا
سزا یافتہ ملزم کی شناخت محمد کمر الزمان عرف ڈاکٹر حریرہ عرف کمرالدین کے طور پر ہوئی ہے۔ عدالت نے اسے تین مختلف معاملات میں سزا سنائی ہے، جو بیک وقت چلیں گی۔ ان میں غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد) ایکٹ 1967 کی دفعہ 18 کے تحت عمر قید اور پانچ سال کی سادہ قید شامل ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے تینوں معاملات میں ملزم پر 5,000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ہر معاملے میں اسے تین ماہ کی اضافی سادہ قید بھگتنی ہوگی۔
ہوجائی کے جمونامکھ علاقے سے جڑا ہے معاملہ
یہ معاملہ این آئی اے کے درج کردہ کیس نمبر آر سی 08/2018/این آئی اے-گوہاٹی سے متعلق ہے، جو آسام کے ہوجائی ضلع کے جمونامکھ علاقے سے جڑا ہوا ہے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ سال 2017-18 کے دوران کمر الزمان نے کالعدم دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کا آسام میں ایک ماڈیول قائم کرنے کی سازش رچی تھی۔ اس کا مقصد ریاست میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دے کر عوام میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔
پانچ ملزمان کے خلاف داخل کی تھی چارج شیٹ
این آئی اے کی تفتیش کے مطابق، کمر الزمان نے اس سازش کے تحت شہنواز عالم، سیدل عالم، عمر فاروق اور دیگر افراد کو بھرتی کیا تھا۔ مارچ 2019 میں این آئی اے نے اس کیس میں مجموعی طور پر پانچ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔
ان میں سے شہنواز عالم، سیدل عالم اور عمر فاروق نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا تھا، جس کے بعد انہیں پہلے ہی قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہے۔ جبکہ پانچواں ملزم، زین الدین، کی مقدمے کے دوران بیماری کے وجہ سے موت ہو گئی تھی۔