اتریں گے
لکھنؤ: دختر رسول ؑ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھااور مسلمانوں کی مقدس ہستیوں کی اہانت کے خلاف آج مجلس علماء ہند نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ۔خط کی ایک کاپی وزارت داخلہ،وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ڈی جی پی سلکھان سنگھ کو بھی بذریعہ ای میل ارسال کی گئی ۔مجلس علماء ہند نے خط میں لکھاکہ نیوز چینل کے اسٹوڈیو میں منصوبہ بند طریقے سے بات چیت کو ریکارڈ کیا گیاہے تاکہ فساد پھیلانے کے لئے اس ویڈیو کا استعمال کیا جائے ۔چونکہ یہ زمانہ انتخابات کا ہے لہذا مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرکے فرقہ پرست طاقتوں کو کامیاب بنانے کی سازش رچی گئی ہے اس لئے مسلمان بھی اپنے جذبات پر قابو رکھیں تاکہ شرپسند عناصر اپنی سازشوں میں کامیاب نہ ہوں۔مجلس علماء ہند نے چینل آج تک کی خاموشی کی بھی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ چینل آج تک اپنے شرپسند اینکرز روہت سرداناکے خلاف سخت قدم اٹھائے ۔اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں چینل کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا۔
مجلس علماء ہند نے وزیر اعظم سے کہاکہ اگر میڈیا مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا کام کرے گا تو پھر ملک میں بد امنی اور خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہوجائے گی یہ رویہ خطرناک ہے اور ملک کے حق میں نہیں ہے اس لئے آپ فوری کاروائی کریں۔حکومت ہند کو چاہئے کہ حالات کو بہتر بنانے کے لئے اور فرد کی آزادی کے نام پر مذہبی جذبات کو بھڑکانے نیز مقدس ہستیوں کی شان میںنازیباالفاظ کا استعمال کرنے کے خلاف چینل آج تک کے اینکرروہت سردانا پر سخت کاروائی کی جائے۔کاروائی نہ ہونے کی صورت میں ہم احتجاج پر مجبور ہونگے اور ہندوستان بھر میں مسلمان سڑکوں پر نکل کر چینل آج تک کے خلاف مظاہرے کرینگے۔
مجلس علماء ہند تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ ایسے شرپسندوں کی سازش کا شکار نہ ہوں اور اپنے جذبات و احساسات پر قابو رکھیں اور فرقہ پرستوں کی سازشوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کریں ۔اس خط کی ایک کاپی وزارت داخلہ ،وزیر اعلیٰ اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور ڈی جی پی سلکھان سنگھ کو بھی ای میل کے ذریعہ بھیجی گئی ہے تاکہ جلد از جلد شرپسند وں کے خلاف کاروائی ہوسکے ۔
جاری کردہ :فراز نقوی