راہل گاندھی کا پٹ پڑ گنج میں بی جے پی اور کیجریوال پر حملہ، کیجریوال پر بھی کڑی تنقید
29
M.U.H
28/01/2025
نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے دہلی انتخابات کے لیے پٹ پڑ گنج میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آئین کو نہیں مانتے اور اس پر مسلسل حملہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، بی جے پی اور آر ایس ایس لوگوں کو مذہب اور ذات کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کیجریوال کو بھی نشانہ بنایا اور ان پر وعدہ خلافی کرنے اور گھوٹالہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ہندوستان میں اگرچہ آپ قرض اور لون لے کر اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر یا وکیل بنا دیں، پھر بھی انہیں روزگار نہیں مل سکتا۔ انہوں نے میڈیا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کی تصویریں اور ’من کی بات‘ دکھانے اور اصل مسائل کو چھپانے کا الزام لگایا۔
منیش سسودیا کو شراب گھوٹالے میں ملوث قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ یہاں سے فرار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے امیدوار انیل چودھری کو کامیاب بنائیں، جو نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے کا وعدہ کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کیجریوال کی بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ انہوں نے چھوٹی گاڑی میں دہلی آنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ 'شیش محل' میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب اروند کیجریوال دہلی میں آئے تھے تو ان کے پاس چھوٹی سی گاڑی تھی۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ وہ نئی سیاست کریں گے اور بجلی کے کھمبے پر چڑھ گئے تھے لیکن جب غریبوں کو ضرورت پڑی تو وہ کہیں نظر نہیں آئے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب دہلی میں فسادات ہوئے تو وہ (کیجریوال) غائب ہو گئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ صاف سیاست کریں گے اور سب سے بڑا شراب گھوٹالہ کر دیا۔ آپ نے کیجریوال کے گھر کی تصویر بھی دیکھی ہے، وہ ’شیش محل‘ میں رہتے ہیں۔
قبل ازیں، دہلی انتخابات میں پٹ پڑ گنج اسمبلی سے کانگریس کے امیدوار انیل چودھری نے کہا، ’’یہاں کے لوگوں نے شراب مافیا کو یہاں سے بھگا دیا تھا اور اب ناپاک سیاست کرنے والوں کو بھگانا ہے۔ پٹ پڑ گنج میں نفرت اور محبت کے درمیان جنگ ہے۔ میرا ماننا ہے کہ محبت میں اتنی طاقت ہے کہ کسی کا بھی دل بدل سکتی ہے۔‘‘