بیساکھی کے سہارے ہے مودی حکومت… وقف بل پراسدالدین اویسی نے بی جے پی کو گھیرا
39
M.U.H
29/03/2025
وقف ترمیمی بل 2024 (وقف امینڈمینٹ بل) پراحتجاج کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں اس بل سے متعلق اپنا احتجاج درج کرا رہی ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدراسدالدین اویسی نے اس سے متعلق سخت تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بل ”مسلمانوں پرسیدھا حملہ“ ہے اوراس سے ان کی جائیداد چھین لی جائیں گی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں وزیرداخلہ امت شاہ نے واضح کیا کہ وقف ترمیمی بل کو موجودہ سیشن میں پھرسے پیش کیا جائے گا۔ مطلب امکان ہے کہ عیدالفطر کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بی جے پی پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی کے پاس لوک سبھا میں اکثریت نہیں ہے۔ یہ حکومت خود ہی بیساکھی کے سہارے پر چل رہی ہے۔ نریندر مودی وزیراعظم ہیں کیونکہ وہ نتیش کمار، چندرا بابو نائیڈو، چراغ پاسوان اورجینت چودھری کی بیساکھی پرمنحصرہے۔ اگریہ چارپارٹیاں اس غیرآئینی بل کی حمایت نہیں کرتی ہیں تو یہ بل قانون نہیں بن پائے گا۔
بی جے پی کی اتحادیوں پارٹیوں کو سخت وارننگ
اسدالدین اویسی نے کہا کہ اگروہ بی جے پی کی حمایت کرتے ہیں تو میں انہیں محتاط کررہا ہوں اوروارننگ دے رہا ہوں کہ مسلمان انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ آپ ایک غیرآئینی بل کی حمایت کررہے ہیں جو مسلم وقف بورڈ کو ہمیشہ کے لئے ختم کردے گا، جو ہماری مساجد، درگاہوں کو چھین لے گا۔ چندرا بابو نائیڈو تروپتی دیواستھانم سے غیرہندوملازمین کو ہٹانا چاہتے ہیں۔ وہ غیرمسلموں کو مسلم وقف بورڈ کا رکن کیوں بننے دے رہے ہیں؟
جائیداد پر دعویٰ ختم ہوجائے گا؟
اویسی نے الزام لگایا کہ اس بل کے تحت ڈی ایم کو یہ اختیارمل جائے گا کہ وہ کسی جائیداد کو وقف جائیداد ماننے سے انکارکرسکتا ہے۔ اس سے مسلمانوں کا اس جائیداد پر دعویٰ ختم ہوجائے گا۔ اویسی کے علاوہ بھی تمام اسلامی تنظیم اس بل سے متعلق اپنا احتجاج درج کرا چکے ہیں۔ دوسری طرف، بی جے پی اس بل سے متعلق اپوزیشن پرخوف پھیلانے کا الزام لگا رہی ہے۔