مودی حکومت بینکوں کے ذریعے عوام کو لوٹ رہی ہے: کانگریس
39
M.U.H
29/03/2025
نئی دہلی: کانگریس نے مودی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ بینکوں کے ذریعے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے بینکوں کو ’کلیکشن ایجنٹ‘ بنا دیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 2018 سے 2024 کے درمیان بینکوں نے عوام سے کم از کم بیلنس نہ رکھنے پر 43500 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔
کھڑگے نے کہا کہ حکومت نے بینک فیس کے نام پر لوٹ مچا رکھی ہے۔ انہوں نے دیگر فیسز کا بھی ذکر کیا، جن میں:
- اکاؤنٹ کی غیر فعالیت پر سالانہ 100 سے 200 روپے فیس۔
- بینک اسٹیٹمنٹ کے لیے 50 سے 100 روپے فیس۔
- ایس ایم ایس الرٹس کے لیے ہر سہ ماہی 20 سے 25 روپے کٹوتی۔
- قرض کی پراسیسنگ فیس کے طور پر 1 سے 3 فیصد کٹوتی۔
- وقت پر قرض کی ادائیگی کے باوجود قبل از وقت ادائیگی پر چارجز۔
- این ای ایف ٹی اور ڈیمانڈ ڈرافٹ پر اضافی چارجز۔
- کے وائی سی اپڈیٹ (دستخط یا دیگر تبدیلیوں) پر بھی فیس عائد کی جا رہی ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ پہلے حکومت پارلیمنٹ میں ان چارجز کے ذریعے جمع کی گئی رقم کا حساب دیتی تھی، لیکن اب آر بی آئی کے نام پر یہ معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے۔
کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’کبھی اے ٹی ایم فیس، کبھی کم از کم بیلنس، کبھی کے وائی سی کے نام پر عوام کی جیبوں سے معمولی رقم چوری کر کے حکومت بینکوں کے خزانے بھرتی ہے۔ پھر بڑے چور آ کر بینکوں سے ہزاروں کروڑ لوٹ کر بیرون ملک فرار ہو جاتے ہیں۔" کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت عوام کو مہنگائی اور بے لگام لوٹ مار کے شکنجے میں جکڑ رہی ہے۔