ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد
119
M.U.H
06/04/2025
نئی دہلی:اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ ولی فقیہ برائے ہندوستان کی تبدیلی کی باوقار اور روحانیت سے لبریز تقریب بروز جمعرات، ۱۴ فروردین ۱۴۰۴ مطابق 3 اپریل 2025، دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں حضرت آیتالله محسن قمی، معاون بینالملل دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی، علما، دانشور، دینی و ثقافتی شخصیات، اساتذہ، طلبہ، ارکانِ پارلیمان اور مختلف مذاہب و مسالک کے نمائندگان شریک ہوئے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جسے دکتر ضیائینیا نے خوشالحانی سے پیش کیا اور محفل کو معطر کر دیا۔
حجتالاسلام والمسلمین مهدویپور کا خطاب:
رخصت ہونے والے نمائندہ ولی فقیہ، حجتالاسلام والمسلمین مهدویپور نے خطاب میں کہا:
"میں خدا کا شکر گزار ہوں کہ مجھے سرزمینِ ہند میں سالہا سال اہلِ بیتؑ کی خدمت اور رہبر معظم کی نمائندگی کا موقع ملا۔"
انہوں نے اپنی سترہ سالہ خدمات کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے علماء، دینی اداروں، اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
ایرانی سفیر کا خطاب:
ایران کے سفیر محترم نے حجتالاسلام مهدویپور کی خدمات کو ایران اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی و دینی روابط کو مستحکم کرنے میں کلیدی قرار دیا اور ان کے دور کو ایک درخشندہ عہد قرار دیا۔
حجتالاسلام دکتر حکیمالهی کی تعارفی تقریر:
نئے نمائندہ ولی فقیہ، حجتالاسلام والمسلمین دکتر عبدالمجید حکیمالهی نے اظہار کیا:
"میں خدا پر بھروسا کرتے ہوئے اور گذشتہ بزرگوں کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر اس خدمت کے راستے کو جاری رکھوں گا۔"
انہوں نے عوامی، ثقافتی اور علمی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔
مستند کلیپ کی نمائش:
تقریب میں ایک سات منٹ پر مشتمل ویڈیو کلپ بھی دکھایا گیا جس میں حجتالاسلام مهدویپور کی خدمات کو اجاگر کیا گیا۔ یہ کلپ جناب ثقلین باقری کی جانب سے تیار کیا گیا تھا۔
علماء و شخصیات کے تاثرات:
مختلف دینی و سماجی شخصیات نے مهدویپور کے کردار اور خدمات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان میں شامل تھے:
حجتالاسلام سید کلب جواد نقوی: "مهدویپور دلوں کے حاکم تھے، صرف منصب کے نہیں۔"
حجتالاسلام سید مهدی حسین حسینی: "وہ ہندوستان میں انقلاب اسلامی کی آواز تھے۔"
حاجی حنیفہ جان (ایم پی، لداخ)،
سید روحالله مهدی (ایم پی، کشمیر)،
پروفیسر اختر الواسع،
مفتی مکرم،
اور دیگر ممتاز علمائے کرام و شخصیات۔
شاعری کا روحانی رنگ:
نامور شاعر حکیم ضرغام نے اپنے پرمغز اشعار کے ذریعے مجلس کو روحانی رنگ میں رنگ دیا اور دلوں کو گرم کر دیا۔
آیتالله محسن قمی کا اختتامی خطاب:
آیتالله قمی نے اپنے خطاب میں فرمایا:
"حجتالاسلام مهدویپور، ولایت کے پرچم بردار تھے اور آج یہ پرچم ایک باکمال عالم، دکتر حکیمالهی کو سونپا جا رہا ہے۔"
انہوں نے اس تبدیلی کو انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی اہداف کے تسلسل کا اہم قدم قرار دیا۔
تقریب کی نظامت:
تقریب کی میزبانی اور نظامت ڈاکٹر مهدی خان نے نہایت سلیقے اور وقار سے انجام دی۔
اختتامیہ اور اعزازات:
تقریب کا اختتام معزز مہمانوں کی خدمت میں سپاس نامے اور اعزازی اسناد کی تقسیم کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر حجتالاسلام مهدویپور کی مخلصانہ خدمات کو سراہا گیا اور باضابطہ طور پر حجتالاسلام دکتر عبدالمجید حکیمالهی کو نیا نمائندہ ولی فقیہ برائے ہندوستان مقرر کیے جانے کا اعلان کیا گیا۔
یہ تقریب صرف ایک انتظامی تبدیلی کا اعلان نہ تھی بلکہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ہندوستان کے دینی و ثقافتی رشتوں کی تجدید اور ہم آہنگی کا ایک شاندار مظہر بھی تھی۔