کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال نے ختم کی تامرگ بھوک ہڑتال، ’کسان مہاپنچایت‘ میں کیا اعلان
16
M.U.H
07/04/2025
پنجاب کے کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال نے اتوار (6 اپریل 2025) کو اپنی تامرگ بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ ڈلیوال نے فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت پر قانونی گارنٹی سمیت احتجاج کرنے والے کسانوں کے مختلف مطالبات کے لیے گزشتہ سال 26 نومبر کو بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔
ڈلیوال نے پنجاب کے فتح گڑھ صاحب ضلع کے سرہند میں منعقدہ ’کسان مہاپنچایت‘ میں اعلان کیا کہ وہ اپنی غیر معینہ بھوک ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ڈلیوال نے مہاپنچایت میں شامل کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ (کسانوں) تمام نے مجھ سے تامرگ بھوک ہڑتال ختم کرنے کو کہا ہے۔ تحریک کو برقرار رکھنے کے لیے میں آپ کا مقروض ہوں۔ میں آپ کے جذبات کا احترام کرتا ہوں۔ میں آپ کا حکم قبول کرتا ہوں۔‘‘
واضح ہو کہ ڈلیوال سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ ( کے ایم ایم) کے مشترکہ پلیٹ فارم کے سینئر لیڈر ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے مطالبات کو قبول کر نے کے لیے اور مرکز پر دباؤ بنانے کے لیے گزشتہ سال 26 نومبر کو تامرگ بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔ رواں سال جنوری میں کسان لیڈران کو بات بات چیت کے لیے بلائے جانے کے بعد ڈلیوال کھنوری احتجاجی مقام پر طبی امداد لینے پر راضی ہوئے تھے، لیکن اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی تھی۔ مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے 5 اپریل کو ڈلیوال سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 31 مارچ کو پنجاب میں کسانوں نے حکومت کے وزراء اور اراکین اسمبلی کے گھروں کا گھیراؤ کیا تھا۔ کسانوں نے ریاست کے کئی اضلاع میں یہ احتجاج کیا۔ اس دوران کسانوں نے پنجاب حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی اور اپنے مطالبات کا بھی اعادہ کیا۔ کسان لیڈران نے کہا کہ مرکزی حکومت سے ان کے 12 مطالبات ہیں، جن کا تعلق ایم ایس پی گارنٹی قانون، قرض معافی اور دیگر کسان دوست پالیسیوں سے ہے۔ کسان لیڈران نے پنجاب حکومت سے شمبھو اور کھنوری سرحدوں پر لگائے گئے بیریکڈ کو ہٹانے اور وہاں پولیس کارروائی کے دوران کسانوں سے چھینے گئے مال کے معاوضہ کا بھی مطالبہ کیا۔