پاکستان نے ’ٹونیشن تھیوری‘ دے کر ثابت کردیا کہ پہلگام کے دہشت گردانہ حملے میں اُسی کا ہاتھ ہے :مولاناکلب جوادنقوی
60
M.U.H
25/04/2025
نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف احتجاج ہوا،شہیدوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا
لکھنؤ ۲۵ :کشمیر کےپہلگام میں بے گناہ سیاحوں پر ہوئے د ہشت گردانہ حملے کے خلاف اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے آج مجلس علمائے ہند کی جانب سے مولانا کلب جوادنقوی کی رہنمائی میں نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔احتجاج میں مظاہرین نے ’دہشت گردی مردہ باد‘اور ’پاکستان مردہ باد‘ کے ساتھ ’ہندومسلم اتحاد ‘ کے نعرے بھی لگائے ۔احتجاج میں مظاہرین ایسی تختیاں اٹھائے ہوئے تھے جن میں شہیدوں کے خانوادوںسے اظہار یکجہتی کے ساتھ دہشت گرد ی اور پاکستان کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے ۔احتجاج کے آخر میں مظاہرین نے پاکستان کے علامتی قومی جھنڈے کو نذرآتش کرکے اپنے غم وغصے کا اظہارکیا۔مولاناکلب جواد نقوی کے اعلان پر تمام شہداء کے لئے دومنٹ کی خاموشی اختیارکرکے سب کو خراج عقیدت پیش کی گئی ۔ساتھ ہی شہید سیدعادل حسین شاہ کی ترویح روح کے لئے فاتحہ خوانی بھی ہوئی ۔مظاہرین نے تمام شہیدوں کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور کہاکہ ہم تمام مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔نماز جمعہ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے مولانا رضاحیدر زیدی نے دعابھی کروائی ۔
مظاہرین کوخطاب کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جوادنقوی نے کہاکہ جنہوں نے نہتھے بے گناہ سیاحوں کا قتل عام کیا ہےوہ انسانیت کے دشمن اور درندے ہیں جنہیں ہرگز معاف نہیں کیاجاسکتا۔مولانانے کہاکہ ہم اس دہشت گردانہ واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس واقعے کے مجرموں کو سخت سزادی جائے ۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کی جانچ ہونی چاہیے کہ آخر پہلگام تک دہشت گردکیسے پہونچے اور جب وہ بے گناہوں کو ماررہے تھے اُس وقت فوج اور پولیس کہاں تھی؟ آخر جہاں اتنے سیاح موجود تھے وہاں پر حفاظتی انتظامات کیوں نہیں کئے گئے ؟ لہذا سرکار کی جواب دہی بھی طے ہونی چاہیے ۔
مولانانے مزید کہاکہ ہم پاکستانی فوج اور سرکار کے اس بیان کو پوری طاقت سے مسترد کرتے ہیں جس میں انہوں نے کہاہے کہ ہندوستان میں ہندواور مسلمان ساتھ نہیں رہ سکتے اس لئے اب انہیں الگ ہوجاناچاہیے ۔مولانانے کہاکہ پاکستان ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے ۔ہندواور مسلمان صدیوں سے ساتھ رہتے آئے ہیں اور آئندہ بھی ساتھ رہیں گے ۔ہم اپنے مسائل کو حل کرناجانتے ہیں اور قطعی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے ۔مولانانے کہاکہ پاکستان نے ’ٹونیشن ‘ کی تھیوری دے کریہ ثابت کردیاہے کہ پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں اسی کا ہاتھ ہے ۔پاکستان کامقصد ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیداکرکے ہندوستان میں خانہ جنگی شرو ع کرواناہے لیکن ہم اُسے ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ہم نے کل بھی جناح کے ’’ٹونیشن ‘ کے نظریے کو مسترد کیاتھااور آج بھی پاکستان کے اس نظریے کو مسترد کرتے ہیں۔انہوں نےکہاکہ جو لوگ ہندواور مسلمانوں کو لڑوانے کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان کے ایجنٹ ہیں خواہ وہ لڑوانے والے مسلمان ہوں یا ہندو ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری جوانوں نے ہندوبھائیوں کی جانیں بچاکر پاکستان کی سازش کو ناکام بنادیاہے ۔حقیقت یہ ہے کہ بے گناہوں کو مارنے والے مسلمان نہیں تھے بلکہ انہیں بچانے والے مسلمان تھے ۔مولانانے کہاکہ اگر کوئی پہلگام میں شہید ہوئے لوگوں کا انتقام لینے کے لئے کہیں پر کوئی مجرمانہ کاروائی کرتاہے تو سمجھ لیناچاہیے کہ وبھی پاکستان کا ایجنٹ ہےجس پر حکومت کو فوری کاروائی کرناچاہیے جیساکہ آگرہ اور مختلف علاقوں میں دیکھاجارہاہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ کشمیر ہمارے دل کا ٹکڑاہے ہم ہرگز اس کو خود سے الگ نہیں ہونے دیں گے ،یہی کشمیریوں کے بھی دل کی آواز ہے ۔مولانانے مزیدکہاکہ ہم اپنی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی جانچ کرواکے مجرموں کو کیفرکردار تک پہونچائے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری سرکار اقوام متحدہ سے مطالبہ کرے کہ پاکستان کو دہشت گرد ملک قرادیاجائے ،اسی طرح اسرائیل کو بھی دہشت گرد ملک قراردینے کا مطالبہ ہوناچاہیے کیونکہ دنیا میں جتنی دہشت گردی ہے اس کے پیچھے اسرائیلی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے ۔مولانانے کہاکہ بھارت کو پاکستان سے اپنے تمام تعلقات کو منقطع کرلیناچاہیے کیونکہ دہشت گردوں سے دوستی نہیں ہوسکتی۔
مولانانے اپنے بیان میں کہاکہ افسوس یہ ہے کہ دنیا نے غزہ میں ہورہے ظلم اور دہشت گردی کی مذمت نہیں کی ۔غزہ میں مسلسل بے گناہ عورتوں اوربچوں کا قتل عام ہورہا ہے ۔ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد نتن یاہو اورعالمی دہشت گردی کا بانی امریکا ہے ۔مولانا نے کہا کہ بعض کٹر پنتھیوں نے غزہ میں بے گناہوں کے قتل عام پر خوشیاں منائی تھیں،اب انھیں احساس ہوا ہوگا کہ جب کوئی اپنا مرتا ہے تو کتنا دکھ ہوتا ہے اس لئے کسی بھی دہشت گردانہ واقعے پر خوشی نہیں منانی چاہیے ۔جتنا ظلم غزہ میں ہو اہے اس کی مثال نہیں ملے گی ،اس لئے انصاف کا تقاضایہ ہے کہ غزہ میں ہورہی دہشت گردی کی بھی مذمت کی جائے ۔پہلگام میں بے حد ظلم ہواہے مگر غزہ میں تو دودھ پیتے بچے مارے گئے ہیں ۔اس لئے ہم پاکستان کو بھی دہشت گرد ملک مانتے ہیں اور اسرائیل کو بھی۔
شیعہ وقف بورڈ کے رکن مولانا رضاحسین رضوی نے اپنےبیان میں کہاکہ اسلام نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت اور ظالم کے خلاف کھڑے ہونے کا حکم دیاہے ۔پہلگام میں جودہشت گردانہ واقعہ رونماہواہے وہ کھلی دہشت گردی ہے جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس غمناک موقع پر ہم پہلگام میں شہید ہونے والے تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے اہل خانہ کی خدمت میںتعزیت پیش کرتے ہیں ۔یقیناًیہ حملہ ہندوستان میں ہندواور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے لئے کیاگیاتھاجس کو کشمیری جوانوں نے ناکام بنادیاہے ۔
نائب امام جمعہ مولانا سید رضاحیدر زیدی نے اپنے خطاب میں پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس واقعے کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے اور جولوگ اس میں شامل ہیں انہیں سخت سزاملنی چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ ہندواور مسلمانوں کولڑوانے کی سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی ہم کل بھی ایک ساتھ تھے اور آئندہ بھی ایک ساتھ رہیں گے ۔پاکستان جو وقف قانون اور ہمارےدیگر داخلی مسائل کی بناپر ’ٹونیشن ‘ کی تھیوری دے رہاہے ہم اس کو پوری طاقت سےمستردکرتے ہیں ۔پاکستان ہمارے داخلی مسائل میں مداخلت نہ کرے ۔ہم اپنی حکومت اور اپنے ہندوبھائیوں کے ساتھ مل کر اپنے مسائل کو حل کرناجانتے ہیں ۔کل بھی ہمیں کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں تھی ،نہ آج ہے اور نہ ان شاءاللہ کل ہوگی۔
احتجاج میں مولانا سید کلب جوادنقوی،مولانا سید رضاحیدر زیدی،مولانا حسن جعفر ،مولانا رضاحسین رضوی،مولانا نظر عباس اور مولانا فیروز حسین زیدی شامل تھے ۔نظامت کے فرائض مولانا عادل فراز نے انجام دئیے ۔