حکومت نے پہلگام حملے میں سیکورٹی چوک کو قبول کیا، اپوزیشن نےکل جماعتی اجلاس میں یہ سوال اٹھائے
23
M.U.H
25/04/2025
جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 26 سیاحوں کی موت کے بعد مرکزی حکومت اب ایکشن موڈ میں ہے۔ دریں اثنا، حکومت نے کل دہلی میں ایک کل جماعتی اجلاس بلایا جس میں کانگریس رہنما راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں اس وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ہر قدم کی حمایت کریں گے۔ کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے سخت سوالات اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ کہاں تھیں انٹیلی جنس ایجنسیاں؟ کہاں تھے سی آر پی ایف اور سیکورٹی فورسز کے جوان؟' زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے انٹیلی جنس چوک اور وہاں مناسب سیکورٹی تعیناتی کا مسئلہ اٹھایا۔ راہل گاندھی نے یہ بھی پوچھا کہ جس جگہ یہ واقعہ ہوا وہاں سیکورٹی اہلکار کیوں نہیں تھے؟
اس پر حکومت نے کہا کہ عام طور پر یہ راستہ جون کے مہینے میں کھول دیا جاتا ہے جب امرناتھ یاترا شروع ہوتی ہے کیونکہ امرناتھ یاترا کے یاتری اسی جگہ آرام کرتے ہیں۔ اس بار مقامی ٹور آپریٹرز نے حکومت کو بتائے بغیر سیاحوں کی بکنگ لینا شروع کر دی اور 20 اپریل سے سیاحوں کو وہاں لے جانا شروع کر دیا، مقامی حکام کو اس کا علم نہیں تھا اس لیے وہاں تعیناتی نہیں کی گئی۔
انڈس واٹر ٹریٹی کو عارضی طور پر غیر فعال کرنے کے معاملے پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہمارے پاس پانی کو ذخیرہ کرنے یا روکنے کا کوئی انتظام نہیں ہے، تو اسے غیر فعال کرنے کا کیا فائدہ؟ حکومت نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا حکومت کی نیت کو ظاہر کرنے اور ایک پیغام دینے اور یہ بتانے کے لیے کیا گیا ہے کہ حکومت ہند کا مستقبل کا موقف کیا ہو گا۔خبر ہے کہ اس دوران ڈائریکٹر انٹیلی جنس بیورو نے 15 منٹ پریزنٹیشن دی۔
کل جماعتی اجلاس کے بعد مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا، "وزیر دفاع نے پہلگام کے واقعہ اور سی سی ایس میٹنگ میں حکومت ہند کی طرف سے کی گئی کارروائی کے بارے میں مطلع کیا، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک میں ہر کوئی اس سے پریشان ہے، اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے بھی آج مزید سخت کارروائی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔‘‘
میٹنگ میں شرکت کے بعد ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ سدیپ بندیوپادھیائے نے کہا، "سیکورٹی چوک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم نے حکومت کو یقین دلایا کہ حکومت ملک کے مفاد میں جو بھی فیصلہ کرے گی، تمام سیاسی جماعتیں اس کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔